Mar ۱۸, ۲۰۲۵ ۱۶:۴۸ Asia/Tehran
  • تشدد پسند ہندو تنظیموں نے ناگپور میں بھڑکائي فساد کی آگ

ہندوستان کے شہر ناگپور کے الگ الگ محلوں میں رات گئے تک تشدد اور آگ زنی کے واقعات جاری رہے جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں کرفیو لگادیا گیا ہے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ ناگپور شہر کے محلے ہنسپوری اور محال میں ہحوم نے کئی دکانوں اور مکانات کو نشانہ بنایا ہے۔ پولیس نے شہر میں امتناعی احکامات نافذ کر دیے ہیں۔ ناگپور کے پولس کمشنر ڈاکٹر رویندر سنگل نے کہا کہ شہر میں انڈین سول سیکورٹی کوڈ کی دفعہ ایک سوچھتیس نافذ کر دی گئی ہے۔

مسلم تنظیموں کا کہنا ہے یہ تشدد اس وقت بھڑکا جب وشو ہندو پریشد(وی ایچ پی) اور بجرنگ دل سمیت کچھ ہندو تنظیموں کے ارکان نے احتجاج کے دوران ایک کپڑا جلا دیا جس پر مذہبی پیغامات درج تھے۔ ہندو تنظیموں کا یہ احتجاج مہاراشٹر کے اورنگ باد میں جس کا نام اب سمبھا جی نگر کردیا گیا ہے مغل حکمران اورنگ زیب کے مقبرے کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کیا گیا تھا۔

مقامی انتظامیہ نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی ہے اور علاقے میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔اس درمیان کانگریس کے ریاستی صدر ہرش وردھن سپکال نے حکومت پر الزام لگایا کہ وزراء کے اشتعال انگیز بیانات کی وجہ سے تشدد بھڑکا ہے۔

 

ٹیگس