Apr ۱۶, ۲۰۲۵ ۲۰:۰۲ Asia/Tehran
  • وقف قانون کے خلاف ہندوستانی سپریم کورٹ میں سماعت

ہندوستان میں مسلمانوں کے اوقاف کی املاک کے بارے میں حکومتی قانون کے خلاف ستر سے زائد شکایتوں پر ہندوستانی سپریم کورٹ میں سماعت ہورہی ہے سماعت کے دوران عدالت نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔

سحرنیوز/ہندوستان: چیف جسٹس آف انڈیا کی سربراہی والی بیچ میں یہ سماعت ہورہی ہے جس میں درخواست گزاروں کے وکلا نے اپنے دلیلیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت ہے۔ وکیل کپل سبّل نے کہا کہ یہ آئین کی شق نمبر چھبیس اور دیکر شقوں کی خلاف ورزی ہے انہوں نے وقف بورڈ میں غیر مسلموں کو شامل کئےجانے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہندوؤں سکھوں اور دیگر مذاہب کے مذہبی مقامات کی کمیٹیوں میں صرف انہی مذاہب کے لوگ ہيں درخواست گزارووں کے وکیل نے کہا کہ یہ بیس کروڑ سے زائد ہندوستانی مسلمانوں کے حقوق کوان سے چھیننے کا معاملہ ہے ان کا کہنا تھا کہ مذہبی معاملات کو چلانے کا حق اسی مذہب کے لوگوں کا ہے عدالت نے کچھ معاملات پر حکومت سے بھی وضاحت طلب کرلی ہے اور نوٹس جاری کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ کیا حکومت، ہندوؤں کے بھی مذہبی مقامات کی کمیٹیوں میں مسلمانوں کو شامل ہونے کی اجازت دے گي سماعت کل تک کے لئے ملتوی کردی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ہندوستان میں وقف قانون کی منظوری کے بعد پورے ملک میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور خاص طور پر ریاست مغربی بنگال میں شدید مظاہرے ہو رہے ہيں۔

ٹیگس