ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے ممتاز مذہبی اور سیاسی رہنما میر واعظ عمر فاروق نے ہندوستان کے بعض علاقوں میں کشمیریوں کے خلاف تشدد بند کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈیا کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے بدھ کو ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ مسوری میں دو کشمیری شال فروشوں پر حملے اور اس کے بعد سولہ کشمیری شال فروشوں کے مسوری چھوڑ دینے کی خبر پریشان کن ہے۔ انھوں نے مسوری پولیس پر الزام لگاتے ہوئے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ پولیس نے مذکورہ کشمیری شال فروشوں کو تحفظ کی ضمانت دینے سے انکار کردیا جس کے بعد انہیں یہاں سے نکلنا پڑا ہے۔ میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر نظر بندیوں، انہدامی کارروائیوں، اور کشمیر کے اندر کریک ڈاؤن کے بعد جموں و کشمیر سے باہر طلبا اور چھوٹے تاجروں پر حملےاور انہیں کشمیر واپسی پر مجبور کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد جموں و کشمیر کے اندر اور یہاں سے باہر کشمیریوں کو جو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے وہ غیر منصفانہ اور غیر انسانی ہے۔ انھوں نے ہندوستانیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ میڈیا کے پروپیگنڈوں سے متاثر نہ ہوں اور کشمیریوں پر اعتماد کریں۔