Oct ۰۶, ۲۰۲۵ ۱۶:۱۴ Asia/Tehran
  • ہندوستان: اندور میں مسلمان دکانداروں کو بی جے پی لیڈر کا الٹی میٹم، 25 اکتوبر تک بازار سے چلے جائیں

ہندوستان کی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں ایک مقامی بی جے پی لیڈر نے مسلمان دکانداروں کو 25 اکتوبر تک بازار سے چلے جانے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔

سحرنیوز/ہندوستان انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں بی جے پی یونٹ کے نائب صدر ایک لویہ گوڑ Eklavya Gaur نے، جو اندور کی ایک بی جے پی ایم ایل اے مالنی لکشمن سنگھ گوڑ کے بیٹے اور دائیں بازو کی ایک تنظیم کے سربراہ بھی ہیں، شہر کے شیتلا ماتا بازار کے مسلمان دکانداروں اور بازار میں کام کرنے والے دیگر مسلمانوں کو الٹی میٹم دیا ہے کہ وہ 25 اکتوبر تک بازار سے چلے جائیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اندور شہر کے شیتلا ماتا بازار میں ایک صدی سے زیادہ عرصے سے زیادہ تر ہندو مالکان اور مسلمان دکانداروں اور بازار کے دیگر امور سے منسلک مسلمانوں کے درمیان  ہم آہنگی برقرار رہی ہے جو اس کپڑا بازار کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے لیکن اب اس ہم آہنگی میں انتشار پیدا ہو سکتا ہے کیونکہ مقامی بی جے پی لیڈر ایک لویہ گوڑ نے مسلم برادری کو 25 اکتوبر تک اس بازار کو چھوڑنے کا الٹی میٹم جاری کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایک 25 سالہ کاروباری مسلم نوجوان کو مشکلات کا سامنا ہے، جس نے حال ہی میں اپنی ساڑھی کی دکان شروع کرنے کے لیے 10 لاکھ روپے کا قرض لیا تھا۔ یہ مسلم نوجوان، جس نے خوف سے اپنا نام ظاہر نہیں کیا، پریشان ہے کیونکہ وہ اپنا اسٹاک خسارے میں بیچ رہا ہے۔ اس نے کہا کہ "میں قرض میں ڈوبا ہوا ہوں، اپنے ہی ملک میں ہمارا بائیکاٹ کیسے ہو سکتا ہے، اب میں کہاں جاؤں؟"

ایک مسلمان تاجر نے کہا کہ "اب ہم کم قیمت پر مال بیچنے کے لئے مجبور ہیں۔ ایک روپے کا کپڑا، 25 پیسے میں بیچ رہے ہیں۔ میں پہلے ہی 25 لاکھ روپے کھو چکا ہوں اور میرے اوپر بہت سارا قرض بھی ہے۔"

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق بازار چھوڑنے پر مجبور ایک اور شخص نے کہا کہ "ہمیں احتجاج کرنے سے بھی ڈر لگتا ہے، ہم پولیس کیس میں درج نہیں ہونا چاہتے۔ چالیس سال سے ہم یہاں کام کر رہے تھے، اب میں ملحقہ بازاروں میں کام ڈھونڈ رہا ہوں، میرے دوست کرائے کے گھر چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔"

قابل ذکر ہے کہ کئی ہندو دکانداروں نے اس الٹی میٹم کی مزاحمت کی اور دیرینہ ساتھیوں کے دفاع کے لیے چھوٹے چھوٹے مظاہرے بھی کیے جبکہ کچھ دوسرے ہندو دکانداروں نے خوف کی وجہ سے مزاحمت نہیں کی۔

واضح رہے کہ مسلم برادری نے معاشی بائیکاٹ کی دو شکایات پولیس میں درج کرائی ہیں۔ اندور رینج 4 کے ڈی سی پی آنند کلاگڑی نے بتایا کہ "ایک شکایت مجھے اور دوسری ایڈیشنل ڈی سی پی کو دی گئی ہے۔ ہم شکایات کی منصفانہ جانچ کریں گے۔"

 

ٹیگس