Oct ۱۲, ۲۰۲۵ ۱۹:۲۱ Asia/Tehran
  • ہندوستانی وزیر داخلہ نے ایک بار پھر ملک کی مسلمان آبادی پر اثھایا سوال

ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے دعوی کیا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی غیرقانونی دراندازی کی وجہ سے بڑھ رہی ہے اور انھیں تلاش کرکے ملک بدر کیا جائے گا۔

سحرنیوز/ہندوستان:  ہندوستان کے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے دراندازی کوملک کی زبان، ثقافت اور آزادی کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ ملک کے کئی حصوں میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ گھس پیٹھ کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے اپنے ایک خطاب میں کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش سے جن ہندوں نے اپنے مذہب کی حفاظت کیلئے ہندوستان کا رخ کیا، وہ مہاجر ہیں، انہیں درانداز نہیں کہا جاسکتا، کیونکہ ہندوستان نے نہرو لیاقت معاہدہ کے تحت ایسے سبھی ہندؤں کو یہاں کبھی بھی آنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

ہندوستان کے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش سے ایسے مسلمان جو معاشی اور دیگر وجوہات کی وجہ سے آئے ہیں، وہ مہاجر نہیں بلکہ گھس پیٹھئے ہیں اور بی جے پی ان کا پتہ لگائے گی، ان کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹائے جائیں گے اور پھر انہیں ملک بدر کیا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا کہ مسلمانوں کی آبادی میں یہ اضافہ دراندازی کی وجہ سے ہوا۔

امت شاہ نے اس کے ساتھ ہی کہا کہ ملک میں تقریباً ڈھائی کروڑ مہاجرین کو شہریت دینے کیلئے سی اے اے لایا گیا، لیکن اس قانون کی غلط تشہیر کی گئی۔ امیت شاہ نے کہا کہ مہاجرین میں صرف ہندو نہیں بلکہ بودھ ،سکھ اور عیسائی بھی شامل ہیں۔اس موقع پر انہوں نے دراندازی کیلئے مغربی بنگال کی حکومت کو درپردہ نشانہ بھی بنایا۔ 

 

 

ٹیگس