جے این یو ایس یو کے کئی عہدیداروں پولیس حراست میں، کیمپس میں اضافی سکیورٹی تعینات
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کیمپس میں طلبہ یونین کے انتخابات سے قبل منعقدہ جنرل باڈی میٹنگ کے دوران ہوئے تصادم کے بعد حالات بدستور کشیدہ ہیں۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی دارالحکومت دہلی میں واقع جے این یو میں رونما ہونے والے اس واقعے کے بعد بائیں بازو کی طلبہ تنظیموں اور اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے طلبہ نے ایک دوسرے پر تشدد اور اشتعال انگیزی کا الزام لگایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق وسنت کنج نارتھ پولیس اسٹیشن میں درج ایک معاملے میں پولیس نے جے این یو ایس یو کے کئی عہدیداروں کو حراست میں لیا ہے۔’اے بی پی‘ کے مطابق یہ واقعہ ہفتہ کی شام تقریباً چھے بجے پیش آیا۔ طلباء کی بڑی تعداد انتظامی فیصلوں اور تادیبی کارروائی کے خلاف احتجاجی مارچ کر رہی تھی۔ جب طلباء نے کیمپس کے ویسٹ گیٹ سے باہر نکلنے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں روکنے کے لیے بیریکیڈ لگا دیئے۔ اس کے بعد طلباء نے ان رکاوٹوں کو ہٹانے کی کوشش کی جس سے دونوں فریقوں کے درمیان ہاتھا پائی شروع ہوگئی۔

واضح رہے کہ جے این یو میں اگلے ماہ طلبہ یونین کے انتخابات ہونے والے ہیں،اس سلسلے میں مختلف طلبہ تنظیمیں کیمپس میں شدت کے ساتھ مہم چلا رہی ہیں۔ اس تصادم کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے مزید تشدد کو روکنے کے لیے کیمپس میں اضافی سکیورٹی تعینات کر دی ہے۔