جموں کشمیر، ہندو دیوی کے نام کے میڈیکل کالج میں مسلمان اکثریت کے خلاف شدت پسندوں کا احتجاج
وی ایچ پی، بجرنگ دل اور آر ایس ایس تنظیموں نے جموں میں شری ماتا ویشنو دیوی میڈیکل کالج میں نوے فیصد مسلم طلباء کے داخلے کے خلاف شدید احتجاج کیا اور داخلوں کو فوری منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سحرنیوز/ہندوستان: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے وابستہ تنظیموں نے جموں خطے میں احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ شری ماتا ویشنودیوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایکسیلنس اپنے پہلے بیچ کے طلباء کے لیے داخلے کی فہرست کو منسوخ کردے ، کیونکہ اس میں نوے فیصد کشمیر سے تعلق رکھنے والے مسلمان ہیں-
اودھم پور سے بی جے پی کے ایم ایل اے، آر ایس پٹھانیہ نے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور بجرنگ دل کے حمایت یافتہ مظاہروں کی حمایت کرتے ہوئے دلیل دی ہے کہ ایک ادارہ جو ویشنو دیوی کو دیے گئے عطیات سے قائم کیا گیا ہے، اس پر مسلم کمیونٹی کا غلبہ نہیں ہونا چاہیے، اور یہ کہ سیٹیں ہندوؤں کے لیے مختص کی جانی چاہیے۔
یہ ایسے میں ہے کہ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے ہندوستان میں مذہبی تعصب پر رپورٹ جاری کی ہے
امریکی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کا سیاسی نظام مذہبی اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک کو فروغ دیتا ہے، حکمراں جماعت بی جے پی اور آر ایس ایس کے تعلقات امتیازی قوانین کی راہ ہموار کرتے ہیں۔