کانگریس: آئين و جمہوری اقدار کے مخالف آج سیاسی فائدے کے لئے اس کا دم بھر رہے
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ آر ایس ایس نے آئین اور جمہوری اقدار کی کبھی حمایت نہیں کی مگر آج سیاسی فائدے کے لیے اس کا دم بھر رہی ہے
سحرنیوز/ہندوستان: یومِ آئین کے موقع پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایکس پر تفصیلی بیان جاری کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ پر شدید تنقید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا آئین ڈاکٹر بی آر امبیڈکر، جواہر لال نہرو اور دستور ساز اسمبلی کی مشترکہ فکری کوششوں کا نتیجہ ہے لیکن جن اداروں اور نظریاتی گروہوں نے اس کی مخالفت کی تھی، وہی آج اس کا کریڈٹ لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کانگریس صدر نے الزام لگایا کہ جب 1949 میں دستور ساز اسمبلی نے آئین کو منظور کیا تھا، تب آر ایس ایس نے اسے مغربی اقدار کی دین قرار دے کر مسترد کیا تھا اور منوسمرتی کو اپنا مثالی قانونی متبادل بتایا تھا۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok
کھڑگے نے دعویٰ کیا کہ آر ایس ایس کے انگریزی ترجمان ’آرگینائزر‘ نے نومبر 1949 میں آئین پر تحریری اعتراضات شائع کیے تھے اورگرو گولوالکر نے بھی آئین میں قدیم ہندوستانی قانونی روایتوں کے عدم ذکر کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔