ایران اور یورپی یونین کا مشترکہ اعلامیہ، معاہدے کی پاسداری پر زور
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف اور یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیدریکا موگرینی نے مشترکہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک، دونوں ہی فریق مشترکہ ایکشن پلان کے نفاذ کے پابند ہیں۔
امریکا اور یورپ کی جانب سے ایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کے اعلان کے بعد ایران اور یورپی یونین نے ایک مشترکہ بیان میں معاہدے کے دونوں فریقوں کی جانب سے مشترکہ ایکشن پلان کی پابندی کا اعلان کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف اور یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیدریکا موگرینی نے اتوار کی شام اپنے مشترکہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ جامع ایٹمی معاہدے کے دونوں فریق یعنی ایران اور گرپ پانچ جمع ایک مشترکہ ایکشن پلان کی پابندی کریں گے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ طے شدہ پروگرام کے مطابق ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے مشترکہ کمیشن کا پہلا اجلاس پیر انیس اکتوبر کو ہوگا تاکہ جامع ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے لازمی اقدامات انجام دیئے جاسکیں۔
اس سے پہلے یورپی یونین اور امریکا نے ایران کے خلاف پابندیوں کے خامتے کے احکامات جاری کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یورپی یونین نے اتوار کو ایک بیان جاری کرکے ایران کے خلاف تمام اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کا اعلان کیا جبکہ امریکی صدر براک اوباما نے اپنے ایک خط کے ذریعے وزارائے خارجہ، توانائی، تجارت اور خزانہ کو حکم دیا ہے کہ امریکہ کی طرف سے ان تمام اقدامات پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے ضروری کارروائی عمل میں لائے جائے جن کا ذکر جامع ایکشن میں کیا گیا ہے۔
صدر براک اوباما کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات اس وقت عملی شکل اختیار کریں گے جب امریکی وزیر خارجہ اس بات کی تصدیق کردیں گے کہ ایران نے جامع ایکشن پلان کے تحت اپنے وعدوں پر عملدرآمد کیا ہے۔
ادھر امریکی وزیر خارجہ جان کیری نےاتوار کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ " آج ایک ہم دن ہے اور ہم سب نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے پرامن ہونے کا اطمینان حاصل کرنے کی جانب پہلا قدم بڑھایا ہے۔"
ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے جامع ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے ہی سلسلے میں پیر کو ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کا اجلاس ہورہا ہے۔
اس اجلاس میں ایران کی جانب سے نائب وزرائے خارجہ سید عباس عراقچی اور مجید تخت روانچی نیز ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی شرکت کررہے ہیں۔
دوسری طرف امریکی وزارت خزانہ نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان طے پانے والا ایٹمی معاہدہ، عالمی سطح پر قیام امن میں مددگار ثابت ہوگا۔
امریکی وزیر خزانہ جیک لیو نے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے آغاز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، ویانا ایٹمی معاہدے کو تاریخی معاہدے سے تعبیر کیا۔ انھوں نے فریقین سے ایٹمی معاہدے پر کاربند رہنے کی اپیل بھی کی۔ امریکی وزیر خزانہ جیک لیو نے کہا کہ ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے تناظر میں ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں بتدریچ ختم کردی جائیں گی۔