ایران اور عمان کی اسٹریٹیجک کمیٹی کا چوتھا اجلاس
ایران اور عمان کی اسٹریٹیجک کمیٹی کا چوتھا اجلاس دونوں ملکوں کے نائب وزرائے خارجہ کی صدارت میں تہران میں منعقد ہوا۔
اس اجلاس میں ایران اور عمان کے تعلقات کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیے جانے کے علاوہ دونوں ملکوں کے درمیان علاقائی تعاون اور خطے کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تہران مسقط تعلقات کو اطمینان بخش بتایا اور باہمی صلاح و مشورے کا عمل مسلسل جاری رکھے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور عمان کے تعلقات متوازن اور منطقی سوچ پر استوار ہیں اور خطے کے امن و سلامتی پر اس کے مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے دہشت گردی سمیت خطے کے ملکوں کو درپیش مشترکہ خطرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تہران اور مسقط کے درمیان تعاون کے زیادہ سے زیادہ فروغ کا خیر مقدم کیا۔ حسین امیر عبداللہیان نے ایران اور عمان کے درمیان تعاون کی گنجائشوں کا ذکر کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعلقات کے فروغ کو ضروری قرار دیا۔
عمان کے نائب وزیر خارجہ احمد العیساوی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خطے میں ایران کے کردار کی تعریف کی اور اسے علاقائی امن و استحکام کے حوالے سے انتہائی مثبت اور تعمیری قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور عمان کے درمیان قائم اسٹریٹیجک کمیٹی کے ساتھ ساتھ تعاون کی دیگر کمیٹیوں کے اجلاسوں کا انعقاد اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مسقط اور تہران باہمی تعلقات کے فروغ میں پوری طرح سنجیدہ ہیں۔
عمان کے نائب وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے نتیجے میں خطے میں جاری بدامنی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ایران سمیت علاقے کے تمام ملکوں کے درمیان صلاح و مشورے اور تعاون میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس سے پہلے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے عمان کے نائب وزیر خارجہ کے ساتھ ایک ملاقات میں خطے کے مسائل کے حوالے سے مسقط کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ خطے کی تبدیلیوں کے بارے میں عمان کی مدبرانہ پالیسیوں نے اسے اہم علاقائی ملک میں تبدیل کردیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور عمان کے درمیان باہمی تعلقات کے فروغ کی بے پناہ گنجائش موجود ہے جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی تعلقات بھی اپنی اعلی ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کا تقاضا ہے کہ ایران اور عمان باہمی اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے فروغ کی سمت ٹھوس اور بنیادی قدم اٹھائیں۔
دوسری جانب ایرانی بحریہ کے سربراہ حبیب اللہ سیاری نے تہران میں عمان کے اعلی سطحی فوجی وفد کے ساتھ ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان جاری بحری مشقوں کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ مشقیں دنیا کی اہم ترین اور اسٹریٹیجک آبی گزرگاہ آبنائے ہرمز کو عبور کرنے والے تجارتی اور تیل بردار بحری جہازوں کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کی غرض سے انجام دی جارہی ہیں۔
ایران اور عمان کی بحریہ کی مشترکہ فوجی مشقیں اتوار سے شروع ہوئی ہیں اور جمعرات تک جاری رہیں گی۔ ایران کی پولیس فورس کے سربراہ حسین اشتری نے تہران میں ایران-
عمان ملٹری فرینڈ شپ کمیٹی کے سربراہ بریگیڈیئرحمزہ بن راشد بن سعید البلوشی کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ ایران کی پولیس فورس عمان کے ساتھ ضروری معلومات اورمخصوص شعبوں خاص طور پر بحری امور میں تربیتی مشن کے تبادلے کے لیے تیار ہے۔
ایران عمان مشترکہ دفاعی کمیٹی کے ایرانی سربراہ ایڈمرل اصغر صالح اصفہانی نے اپنے عمانی ہم منصب حمد بن راشد بن سعید البلوشی اور ان کے ہمراہ وفد کے ساتھ ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعلقات کے فروغ کا خیر مقدم کیا۔ ایران اور عمان کی مشترکہ دفاعی کمیٹی کے اجلاس میں دونوں ملکوں کےدرمیان سیاسی تعلقات کے فروغ کے ساتھ ساتھ فوجی اور دفاعی تعلقات کے فروغ کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ ایران اور عمان کی مشترکہ دفاعی کمیٹی کا چار روزہ اجلاس جمعرات کو دونوں ملکوں کی مشترکہ بحری مشقوں کےاختتام اور مشترکہ بیان پر دستخط کئے جانے کے بعد ختم ہوجائے گا۔