Sep ۱۴, ۲۰۱۷ ۱۶:۰۳ Asia/Tehran
  •  جامع ایٹمی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں

وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران اور روس نے جامع ایٹمی معاہدے کو ناقابل مذاکرات قرار دیتے ہوئے تمام فریقوں سے اس کی پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔

روس کے شہر سوچی میں صدر ولادی میر پوتن کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ اس ملاقات میں اس بات پر زور دیا گیا کہ جامع ایٹمی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ ایران اور روس سمجھتے ہیں کہ جامع ایٹمی معاہدہ ایک عالمی معاہدہ ہے اور تمام فریقوں کو اس پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ شام میں قیام امن کے لیے ایران اور روس کے درمیان اچھا تعاون جاری ہے اور ہمیں امید ہے کہ قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ہونے والے امن مذاکرات میں سیاسی عمل کےآغاز کا راستہ ہموار ہوجائے گا۔ایران کے وزیر خارجہ نے سوچی میں قیام کے دوران اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاؤ روف سے بھی ملاقات کی اور اہم علاقائی معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے اس ملاقات میں اس بات کی تصدیق کی کہ ایران جامع ایٹمی معاہدے کی پاسداری کر رہا ہے۔ایران کے وزیر خارجہ اور روسی حکام کے درمیان ملاقات میں تہران اور ماسکو کے درمیان تمام شعبوں میں تعلقات کے فروغ کا عزم بھی ظاہر کیا گیا۔

ٹیگس