ریاض و تل ابیب علاقے میں نئے بحران کے درپے ہیں، عبداللہیان
ایران کے پارلیمانی اسپیکر کے بین الاقوامی امور میں معاون خصوصی حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل، امریکی حمایت سے علاقے میں نیا بحران پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انھوں نے جمعرات کے روز ٹوئٹ کیا ہے کہ ایران، اپنی قومی سلامتی، علاقے کی سلامتی اور اپنے اتحادیوں کی سلامتی کا بھرپور دفاع کر رہا ہے۔ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان اور امریکی صدر ٹرمپ نے واشنگٹن میں بدھ کے روز ایران کے خلاف الزامات کی تکرار کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ایران علاقے میں بدامنی و عدم استحکام کا باعث بنا ہوا ہے۔
سعودی عرب و امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف یہ الزام ایسی حالت میں عائد کیا گیا ہے کہ دہشت گرد گروہوں نے ان ہی ملکوں کی مدد و حمایت سے علاقے کے مختلف ملکوں منجملہ عراق، شام اور یمن میں بے گناہ عام شہریوں کا قتل عام کیا ہے۔ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نتن یاہو نے بھی ٹوئٹ کیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی حمات سے اسرائیل، ایران کو ایٹمی ہتھیار نہیں پہنچنے دے گا۔
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے یہ بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت، علاقے کی واحد ایسی حکومت نے جو ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہے اور وہ سیکڑوں کی تعداد میں ایٹمی وار ہیڈز رکھے ہوئے ہے اور اس غاصب حکومت نے عالمی معائنہ کاروں کو اپنی ایٹمی تنصیبات کا معائنہ کرنے کی نہ صرف اجازت نہیں دی ہے کہ بلکہ اس نے آج تک این پی ٹی پر دستخط بھی نہیں کئے ہیں۔