بیس فیصد تک یورینیم کی افزودگی جب چاہیں انجام دے سکتے ہیں، ایران
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران یورینیم کو بیس فیصدتک افزودہ کرنے کی مکمل توانائی رکھتا ہے اور جب چاہے وہ بیس فیصد تک یورینیم افزودہ کرسکتا ہے۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں یورپ کے ذریعے اپنے وعدوں پر عمل نہ کئے جانے پر یورپی حکومتوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی ایٹمی سرگرمیوں کے تعلق سے ایٹمی معاہدے سے قبل کی پوزیشن پر لوٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس دن حکومت ایران نے یہ ارادہ کرلیا اس کے تیسرے اور چوتھے روز سے ہی یورینیم کی بیس فیصدتک افزودگی کا عمل شروع کردے گا۔
ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے بعض مغربی ملکوں کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہ انہوں نے ایران کو دس سے بارہ سال تک یورینیم کی بیس فیصد افزودگی کے عمل سے روک دیا ہے کہا کہ ایران کے پاس بیس فیصد افزودہ یورینیم کا ذخیرہ کافی حدتک موجود ہے اور وہ پہلی والی پوزیشن پر تیزی کے ساتھ لوٹنے کی توانائی رکھتا ہے۔
انہوں نے اراک کے ہیوی واٹر ری ایکٹر کی جدید کاری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ری ایکٹر پچاس ساٹھ سال پرانا تھا جو روس کا بنا ہوا تھا لیکن اب اس کی جدید کاری کی جا رہی ہے تاکہ اس کا بہتر اور جدید ٹکنالوجی کے ساتھ استعمال کیا جاسکے۔