امریکہ نے ایران کی طاقت اور استقامت کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں، جنرل باقری
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکہ نے ایران کی طاقت اور استقامت کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔
بدھ کو تہران میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری کا کہنا تھا کہ ایرانی قوم سربلندی اور استقامات کے ساتھ، دفاع اور سلامتی کے شعبے میں ترقی کی منزلیں طے کر رہی ہے اور جنگ کا راستہ روکے ہوئے ہے۔
میجر جنرل محمد باقری نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایران کے خلاف عراقی ڈکٹیٹر کی آٹھ سالہ جنگ کے دوران دراصل اسلامی جمہوریہ ایران نے عالمی سامراجی محاذ کا ڈٹ کر مقابلہ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ایران نے دفاع مقدس کے بعد، تمام تر مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود جبہت النصرہ اور داعش جیسے خطرناک دہشت گردوں کو نابود کردیا ہے۔
دوسری جانب ایران کی بری فوج کے ڈپٹی کمانڈر محمد حسین ددارس نے کہا ہے کہ ملک کی مسلح افواج دشمن کے ہر خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح آمادہ ہیں۔
بریگیڈیئر جنرل محمد دادرس کا کہنا تھا کہ ایران کی مسلح افواج کے تمام یونٹ فضائی، زمینی اور سمندری دفاع کے میدان میں پوری تیاری کی حالت میں ہیں۔ انہوں نے دشمنوں کی جانب سے ایران کی دفاعی طاقت میں اضافے کی مخالفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تہران اپنی دفاعی توانائیوں میں اضافے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔
بریگیڈیئر جنرل محمد حسین دادرس نے دشمن کے جرائم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ، سنگدل دشمن بچوں کے قتل عام ، مسافر طیاروں پر حملے اور افغانستان و پاکستان میں شادی کی تقریبات کو ماتم کدہ بنانے پر نادم ہونے کے بجائے اسے فخر سے بیان کرتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اگست دوہزار سولہ کو وزارت دفاع کے افسروں اور ماہرین سے خطاب کرتے ہوئے فوجی اور دفاعی طاقت میں اضافے کو ایران کا مسلمہ حق قرار دیا تھا۔رہبر انقلاب اسلامی نے تاکید فرمائی تھی کہ ایسی دنیا میں جہاں اخلاق، ضمیر اور انسانیت کے جوہر سے عاری تسلط پسند طاقتوں کی اجارہ داری ہے اور دیگر ملکوں پر جارحیت اور بےگناہوں کے قتل عام میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتیں، ایران کی دفاعی اور فوجی طاقت میں اضافہ ناگزیر ہے۔ کیونکہ جب تک ان طاقتوں کو ایران کے قوی ہونے کا احساس نہیں ہوگا، ہماری سلامتی کا تحفظ ممکن نہیں ہوگا۔