یورپی ممالک نے جوہری معاہدے کو بچانے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا: علی شمخانی
اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا ہے کہ اگر یورپ اپنے کیے گئے وعدوں پر عمل نہ کرے تو ایران، جوہری معاہدے سے متعلق عمل درآمد میں کمی لانے کے پانچویں اقدام کا اعلان کرے گا
اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ایڈمیرل علی شمخانی نے کہا ہے کہ ایران نے جوہری وعدوں کے تحفظ اور توازن کیلئے اپنے پُرامن جوہری وعدوں میں کمی لانے کے عمل کو مختلف مرحلوں میں آغاز کیا ہے۔
ایڈمیرل علی شمخانی نے کہا کہ برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے ایران جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد ایران کے معاشی مفادات کی ضمانت دے کر اس معاہدے کو برقرار رکھنے کا وعدہ کیاتھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یورپی ممالک نے امریکی اقدامات کے سامنے اپنے سیاسی اور زبانی مواقف پر ڈٹے رہنے کے باوجود اب تک جوہری معاہدے کو بچانے کیلئے کوئی عملی اقدام نہیں کیا ہے۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا کہ اگر یورپ اپنے کیے گئے وعدوں پر عمل نہ کرے تو ایران جوہری وعدوں میں کمی لانے کے پانچویں مرحلے کا نفاذ کرے گا۔
علی شمخانی نے کہا کہ جوہری وعدوں میں کمی لانے کا آغاز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے الگ ہونے کے بعد کیا گیا اوراس کے بعد یورپ نےجوہری معاہدے سے متعلق اپنے کیے گئے وعدوں پرعمل نہ کرتے ہوئے عملی طور پر امریکی اقدامات کا ساتھ دیا۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے مزید کہا کہ امریکہ نے صدر باراک اوباما کی صدارت کے موقع پر ایران کیساتھ جوہری مذاکرات سے پہلے ایران کے پُرامن یورینیم افزودگی کے حق کو تسلیم کرنے کا وعدہ کیا اور اس وعدے کے بعد ایران نے مذاکراتی عمل کا آغاز کیا۔
علی شمخانی کا کہنا تھا کہ امریکی وعدوں کا جوہری معاہدے میں ذکر موجود ہے اور اس کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231میں اس کی منظوری دی گئی۔
انہوں نے جوہری معاہدے کے تحفظ کیلئے یورپی اقدامات سے متعلق کہا کہ یورپی فریقین، ایک طرف اپنے وعدوں کو نہ نبھانے اور دوسری طرف ایران کے معاشی مفادات کو نظر انداز کرنے کے ذریعے ایران کیجانب سے جوہری وعدوں میں کمی لانے کے عمل کا باعث بنے۔