امریکی فوجی چھاؤنی پر حملہ پہلا مرحلہ ہے، سپاہ پاسداران کا اعلان
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر نے عراق میں امریکی فوجی چھاؤنی پر کیے جانے والے سپاہ کے حملے کو شہید جنرل سلیمانی کے انتقام کا پہلا مرحلہ قرار دیا ہے۔
عین الاسد امریکی فوجی چھاؤنی پرانتقامی حملے کے بارے میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے سپاہ پاسداران کے ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل امیر علی حاجی زادے کا کہنا تھا کہ شہید جنرل سلیمانی کی شہادت کا انتقام علاقے سے امریکی فوج کا مکمل انخلا ہے، ان کا کہنا تھا کہ منگل اور بدھ کی درمیانی رات کئے جانے والے حملے سے اس کام کا آغاز ہوگیا ہے۔
بریگیڈیئر جنرل حاجی زادے نے بتایا کہ شروع میں ہمارا ہدف بغداد کے قریب التاجی کا امریکی فوجی اڈہ تھا تاہم بعد میں ہم نے عین الاسد کی اسٹریٹیجک چھاؤنی کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عین الاسد چھاونی عراق میں ایرانی سرحد سے دور ترین مقام پر واقع ہے اور اس کارروائی میں فاتح تین سو تیرہ اور قیام نامی میزائلوں کا استعمال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا نشانہ عین الاسد چھاونی میں قائم امریکہ کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم تھا جسے پوری کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا گیا اور امریکی ڈیفنس سسٹم ہمارے میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہا۔
بریگیڈیئر جنرل حاجی زادے کا کہنا تھا کہ ہمارے کامیاب حملے کے بعد، امریکیوں نے اپنے زخمیوں کو نو پروازوں کے ذریعے اردن اور بہت سے دوسرے زخمیوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بغداد کے امریکی اسپتال میں منتقل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عین الاسد چھاونی میں قائم امریکی فوج کی رہائشی بیرکوں کو بھی نشانہ بنا سکتے تھے جس میں کم سے کم پانچ سو امریکی فوجی مارے جاتے لیکن ہمارا مقصد ہلاکتوں کے ذریعے انتقام لینا نہیں تھا لہذا ہم نے اس مرکز کو نشانہ بنایا جہاں سے جنرل سلیمانی کو شہید کرنے کی دہشت گردانہ کارروائی انجام پائی تھی۔
اس کارروائی میں دسیوں دہشت گرد امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں ۔انہوں نے سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو دہشت گردی کا نشانہ بنا کر شہید کرنے کے امریکی اقدام کو اسٹریٹیجک غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا یہ احمقانہ اقدام خطے اور دنیا میں بڑی تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔