امریکی پابندیاں جنگی جرائم پر منتج ہو سکتی ہیں: جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اگر پوری دنیا میں پھیلنے والا کورونا بھی غیر ذمہ دارانہ سودائے سیاست کو نہ روک سکا تو یہ دنیا میں اخلاقی اقدار کی پامالی کا باعث بنے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے انسٹاگرام پر اپنے پیغام میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے انجام پانے والی عالمی کوششوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ عالمی جد و جہد کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے اس بات کا یقین ضروری ہے کہ پورے کرہ ارض میں اسکے خلاف جد و جہد جاری ہے اور اگر دنیا کا کوئی بھی ملک کورونا کے خلاف اس جد و جہد میں ناکام ہوا تو پوری دنیا کی ناکامی کے مترادف ہوگا۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ دنیا، کورونا کے خلاف ووہان، تہران، میلان، میڈرڈ یا نیویارک میں انجام پانے والی تمام کوششوں کی مرہوں منت ہے اور کورونا کے خلاف جد و جہد ایک انسانی مہم ہے اور اس کارزار میں خلل ڈالنا ایک غیر اخلاقی اور غیر انسانی اقدام ہوگا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کی حکومت ، عوام اور صحت عامہ کا شعبہ بھی امریکہ اور یورپ کی مانند کورونا کے خلاف بر سر پیکار ہے ۔ مسٹر ظریف کا کہنا تھا کہ جو چیز کورونا کے پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ ایرانیوں کی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے، وہ امریکی پابندیاں ہیں۔
وزیرخارجہ ظریف نے کہا کہ ایران واحد ایسا ملک ہے جو پابندیوں کی بنا پر کورونا کے خلاف جنگ کے لئے میڈیکل ساز و سامان اور دوائیں آسانی سے نہیں خرید سکتا۔ انہیں دنیا والوں سے اپیل کی کہ امریکہ کی توسیع پسندی اور ہٹ دھرمی کے مقابلے میں سب مل کر ڈٹ جائیں۔
انہوں نے امریکہ کے یکطرفہ اقدامات کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی پابندیوں پر عمل کرنا مزید جنگی جرائم پر منتج ہو سکتا ہے۔
دنیا میں مہلک کورونا وائرس پھیلنے اور اس کے خلاف جد و جہد کی شدید ضرورت کے باوجود امریکہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کے تحت پابندیاں جاری رکھنے پر بضد ہے اور مسلسل نئی پابندیاں عائد کر رہا ہے۔
انہوں نے اس سے قبل بھی ایرانی قوم کے خلاف امریکہ کی ہمہ گیر جنگ کی طرف اشارہ کیا تھا اور واشنگٹن کی غیر اخلاقی و غیرقانونی پابندیوں کو روکنے پر تاکید کی تھی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اتوار کو اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ کورونا پھیلنے کے ساتھ ہی امریکہ نے تخریبی کاروائیوں اور انسانوں کے قتل عام سے آگے بڑھتے ہوئے ایرانی قوم کے خلاف اقتصادی جنگ، اقتصادی دہشتگردی اور طبی دہشتگردی شروع کر دی ہے۔
جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام جنگی اقدامات سے بھی زیادہ جارحانہ اور مجرمانہ ہے۔ انھوں نے دنیا کے ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو چاہئے کہ وہ امریکا کو جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے اور غیر اخلاقی اور غیر قانونی پابندیوں کو جاری رکھنے سے باز رکھے۔