Apr ۳۰, ۲۰۲۰ ۱۸:۰۷ Asia/Tehran
  • جھوٹے دعوے کی آڑ میں امریکہ کی نئی شرارت

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے تہران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کی مدّت میں توسیع کے امریکی کوشش کو سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتّیس کے منافی قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے ایک انٹرویو میں تاکید کی ہے کہ ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی شمولیت کا دعوی ایک ایسا تاریخی جھوٹ ہے جسے کہ کسی بھی طرح سے قبول نہیں کیا جا سکتا۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ نے بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے باہر نکل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے علاوہ اس سمجھوتے میں کئے گئے خود کے اپنے وعدوں کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔

مجید تخت روانچی نے کہا کہ سلامتی کونسل کے رکن ممالک کو اس نکتے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی ہٹائے جانے کی راہ میں کسی بھی قسم کی مخالفت، سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے منافی ہے۔

اخبار نیویارک ٹائمز نے ایک رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ امریکہ، ایران کے خلاف ہتھیاروں کی ان پابندیوں کی مدّت میں توسیع کئے جانے کی کوشش کر رہا ہے کہ جنہیں بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کی رو سے ختم کر دیا جانا چاہئے۔

اس اخبار کے مطابق امریکہ کی ناپاک سازش کو آگے بڑھانے کے لئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیؤ نے ایک منصوبہ بھی تیار کیا ہے جس کے مطابق واشنگٹن اس بات کا دعوی کر رہا ہے کہ امریکہ، قانونی طور پر بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کا رکن ملک ہے جبکہ امریکہ کے اس منصوبے کا مقصد ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی ان پابندیوں کو بحال کروانا ہے جو دو ہزار پندرہ کے ایٹمی معاہدے کے بعد منسوخ ہو چکی ہیں۔

18 اکتوبر سن دو ہزار بیس کو ختم ہونے والی ہتھیاروں کے تعلق سے سلامتی کونسل کی ایران مخالف پابندیوں کو جاری رکھوانے پر امریکہ کا اصرار در حقیقت وائٹ ہاؤس کے جنگ پسند حکمرانوں کی دیگر ملکوں کے حقوق کو پامال کئے جانے کی کوشش کی آئینہ دار ہیں اور امریکیوں کی اس غلط حکمت عملی کا ہرگز کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔

چنانچے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسیوں میں بری طرح سے ناکام ہو جانے کے بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیؤ، واشنگٹن کو بین الاقوامی ایٹمی معاہدے میں شامل فریق قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

محمد جواد ظریف نے امریکیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواب دیکھنا بند کر دیں اور یہ سمجھ لیں کہ ایرانی قوم نے اپنے مستقبل کا فیصلہ، ہمیشہ خود کیا ہے۔

ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں میں روسی نمائندے میخائیل اولیانوف نے بھی تاکید کی ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے میں امریکہ کو شریک ملک قرار دینے کی امریکی کوشش، بالکل فضول ہے اور اس کو اپنے اس غیر منطقی طریقے کا کوئی نتیجہ حاصل نہیں ہو گا۔

دریں اثنا فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی اکتوبر دو ہزار بیس میں ایران کے خلاف ایٹمی معاہدے کی بنیاد پر روایتی ہتھیاروں کی فروخت کے بارے میں عائد پابندیوں کے خاتمے یا ان پابندیوں کی مدّت میں توسیع سے متعلق کئے جانے والے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ پیرس، ویانا کے بین الاقوامی سمجھوتے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کا مکمل پابند ہے۔

ٹیگس