Jun ۱۲, ۲۰۲۰ ۱۹:۱۰ Asia/Tehran
  • عالمی برادری امریکہ کے مقابلے میں اپنی خاموشی توڑے، ورنہ عالمی اقدار مٹ جائیں گی: جواد ظریف

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ کو ایران کو بدنام کرنے کے لئے اقوام متحدہ اور ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا کوئی حق نہیں ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ امریکہ، ایران کے ساتھ کشیدگی بڑھانے کی کوشش اور خودسری کے ذریعے دوسروں کو اپنی پیروی کرنے پر مجبور کرتا رہا ہے۔

جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ جو عراق میں قتل، یمن اور فلسطین میں جنگی جرائم میں ملوث ہونے، بحری قذاقی، ایٹمی سمجھوتے کی پامالی اور قرار داد بائیس اکتیس کی خلاف ورزی کا اعتراف کر چکا ہے، وہ ایٹمی انرجی کے عالمی ادارے کے فیصلوں اور اقوام متحدہ سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا کوئی حق نہیں رکھتا۔

جواد ظریف نے بین الاقوامی اداروں میں ایران دشمن اقدامات اور پابندیوں کو جاری رکھنے کی امریکی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ، ایران کے ساتھ کشیدگی بڑھانے کی کوشش اور منھ زوری کے ذریعے دوسروں کو اپنی پیروی کرنے پر مجبور کرتا رہا ہے۔

ایران کے مقابلے میں امریکی رویہ، بین الاقوامی قوانین اور عالمی اصول و ضوابط کی کھلی خلاف ورزی کے ساتھ ہی خود سری اور زور زبردستی سے کام لینے کی شکل اختیار کر چکا ہے اور وہ ایران کو دھمکی دینے کے ساتھ ہی دوسروں کو بھی اپنے ساتھ ملانے کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے۔

اس وقت امریکہ میں بر سر اقتدار حکومت کے لئے اپنا اور غیر بھی، معیار نہیں ہے بلکہ یکطرفہ مفادات کا حصول اصلی مقصد ہے۔ اگر امریکہ کے اس رویے کے سامنے عالمی برادری کی خاموشی جاری رہی تو عالمی اقدار پوری طرح مٹ جائیں گے اور افراد ، ملک کے ساتھ ہی عالمی ادارے بھی اس کی بھینٹ چڑھ جائیں گے۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ٹوئٹر پر امریکہ کی جانب سے عالمی عدالت انصاف کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے لکھاہے کہ : اب اور کیا ہونا باقی ہے کہ جس کے بعد عالمی برادری بیدار ہوگی اور تسلط پسندوں کے غیر قانونی اقدامات اور زور زبردستی کی پالیسی پر خاموشی کے نتائج کو کب سجھے گی؟ امریکہ کی قانون شکنی اور تخریبی اقدامات کا سلسلہ ختم کرنے کا واحد راستہ ، اس کی من مانی کے سامنے ڈٹ جانا ہے اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو اس کا انجام سبھی ملکوں کو بھگتنا پڑے گا۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکی حکومت میں صیہونی لابی آیپک کے اثر و رسوخ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آیپک کے نام سے موسوم امریکہ اسرائیل تعلقات کی کمیٹی نے مسلسل کئی برس سے امریکی پالیسیوں میں زہر گھولا ہے اور وہ کھلے عام اس ملک کی کانگریس کے لئے حکم جاری کرتی ہے۔

وزیر خارجہ ڈاکٹر جواد ظریف نے کہا ہے کہ آیپک برس ہا برس سے امریکی پالیسیوں کو مسموم بنا رہی ہے اور کانگریس کو حکم دیتی ہے تاہم اب وقت آچکا ہے کہ مغربی طاقتوں کے مذاکرات پر اسرائیلی اپارتھائڈ اور استبداد کا سلسلہ بند کیا جائے۔

جیوش ٹیلیگراف ایجنسی جریدے نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ امریکہ میں صیہونی لابی آیپک نے غرب اردن کے مزید علاقوں پر قبضہ کرنے کے منصوبے پر کانگریس کے اراکین کو تنقید کی اجازت دی ہے تاہم ان سے یہ بھی کہا ہے کہ تنقیدوں سے آگے نہ بڑھ کے اس منصوبے میں رکاوٹ نہ بنیں۔

امریکہ اسرائیل تعلقات کمیٹی آیپک ، امریکہ میں صیہونی حکومت کی حامی سب سے بڑی اور مضبوط لابی شمار ہوتی ہے۔

ٹیگس