Jun ۱۴, ۲۰۲۰ ۱۰:۲۴ Asia/Tehran
  • آرامکو پر حملے کا الزام بے بنیاد اور من گھڑت ہے: جواد ظریف

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے آرامکو پر ہونے والے حملے میں ایرانی میزائلوں کے استعمال سے متعلق دعووں کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ اقوام متحدہ کا سیکٹریٹ امریکی دباو میں آ گیا ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ہفتے کے روز انسٹا گرام پر براہ راست ایک بیان دیا جس میں انہوں نے سعودی آئل کمپنی آرامکو پر ہونے والے حملے میں ایرانی میزائلوں کے استعمال سے متعلق دعووں کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیا، ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر اظہار افسوس کیا کہ اقوام متحدہ کا سیکٹریٹ امریکی دباو میں آگیا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے علاقے کی صورتحال کو بحرانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ علاقے کے ممالک کو ماضی کی جیل بند ہونے کے بجائے اپنے مستقبل کیلئے ایک دوسرے سے گفتگو کرنی چاہئیے۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ اگر علاقائی ممالک یہ بات سمجھ لیں کہ امریکہ ان کے ساتھ نہیں ہے اور صرف اپنے مفادات کیلئے انہیں استعمال کرتا ہے تو پھر علاقے میں ایک راہ حل اور سمجھوتے تک پہنچا جا سکتا ہے۔

سعودی عرب کی بڑی آئل کمپنی آرامکو پر یمن کے استقامتی محاذ کے ڈرون حملے کے بعد امریکی اور سعودی حکام نے باہمی ہم آہنگی سے کہا تھا کہ ان حملوں میں ایرانی ساخت کے ہتھیار استعمال ہوئے جس کے بعد اقوام متحدہ نے اسے اپنے ایجنڈے میں شامل کیا تھا اور اب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹینو گوتریس نے سلامتی کونسل کے نام اپنی ایک رپورٹ میں دعوی کیا کہ 2019 میں آرامکو اور ابھا بین الاقوامی ایر پورٹ اور اسی طرح اس سے قبل ہونے والے دو حملوں میں ایرانی کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

یہ ایسے میں ہے کہ آرامکو پر ہونے والے حملے کے بعد فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا تھا کہ سعودی عرب کی آئل تنصیبات پر ہونے والے حملوں کے الزامات ایران پر عائد نہیں کرنے چاہئیں اور اس میں احتیاط برتنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ایران پر الزام لگانا صحیح کام ہو گا۔

ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں اس حقیقت کو ماننے کی ضرورت ہے کہ اسی طرح کے حملے یمن کے مختلف حصوں سے ہو رہے ہیں۔ اگر ہم سارا بوجھ ایران پر ڈال دیتے ہیں تو صحیح نہیں ہوگا کیونکہ موجودہ شواہد اس حقیقت کی جانب اشارہ نہیں کرتے۔

اس سے قبل امریکی ٹی وی فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکا جہاں جاتا ہے اس ملک میں دہشت گردی پھیل جاتی ہے، جنرل اسمبلی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر تعجب ہے، ہم نے ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی ہے۔

یاد رہے کہ 14 ستمبر کو سعودی عرب کی بڑی آئل کمپنی آرامکو کی بقیق اور خریص کی تیل تنصیبات پر ڈرون حملے ہوئے تھے۔ امریکی اور سعودی حکام  نے بغیر تحقیق اور ثبوت کے ایران پر ان حملوں کا بے بنیاد الزام عائد کیا جس کی ایران نے سختی سے تردید کی۔

ٹیگس