Jun ۲۲, ۲۰۲۰ ۰۸:۳۷ Asia/Tehran
  • جان بولٹن کی کتاب میں ایران سے متعلق نئے انکشافات

امریکہ کی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے اپنی نئی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کو ایران پر حملہ کرنے کے لئے ورغلایا گیا تھا۔

صیہونی اخباریروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی قومی سلامتی کے سابق مشیرجان بولٹن نے اپنی نئی کتاب میں نت نئے انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مجھ سے (بولٹن) سے کہا تھا کہ اگر اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتنیاہو ایران کے خلاف فوجی کارروائی کرتے ہیں تو ان کی حمایت کی جائے گی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2017 میں ہونے والی میٹنگ کے دوران یہ بات کہی تھی۔ جان بولٹن جو اس وقت ٹرمپ کی حکومت میں شامل نہیں تھے لیکن اس میٹنگ میں موجود تھے۔

جان بولٹن نے اپنی کتاب کے ایک اور حصے میں ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے اگست 2019 کے دورہ فرانس اور گروپ-7 کے اجلاس میں شرکت کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے امریکی صدر ٹرمپ کو ایران کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرنے کی تجویز پیش کی تھی جسے انہوں نے قبول کیا تھا۔

جان بولٹن نے اپنی کتاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدارتی عہدے کے لیے انتہائی غیر موزوں ہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ نے نومبر کے صدارتی انتخابات جیتنے کے لیے چین کے صدر شی جن پنگ سے مدد مانگی ہے۔

امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پمپئو نے جان بولٹن کی کتاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر سنگین الزامات عائد کئے جانے پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جان بولٹن کو غدار قرار دیا۔

واضح رہے کہ جان بولٹن کی کتاب کی اشاعت رکوانے کی وائٹ ہاؤس کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں۔

ٹیگس