یمن میں 90 دن کی ایمرجنسی کا نفاذ
یمن کی قیادت کونسل نے ملک میں نوے دن کی ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: میڈیا رپورٹوں کے مطابق یمن میں سعودی عرب کی حمایت یافتہ قیادت کونسل نے متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ علیحدگی پسند تنظیم جنوبی کونسل برائے جنوبی یمن پر حملہ کرتے ہوئے ملک میں نوے دن کی ایمرجنسی کے نفاذ اور اس کی تمام بندرگاہوں اور داخلی راستوں پر بہتر گھنٹے کی فضائی، بحری اور زمینی ناکہ بندی کا اعلان کیا ہے۔
سعودی عرب کی حمایت یافتہ "یمن کی صدارتی قیادت کونسل" کے سربراہ رشاد العلیمی نے متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ علیحدگی پسند تنظیم "جنوبی یمن کی عبوری کونسل" سے مطالبہ کیا کہ وہ حضرموت اور المہرہ کے صوبوں سے اپنی افواج کے انخلا کے عمل کو بغیر کسی شرط کے تیز کرے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ "یمن کی صدارتی قیادت کونسل" سے منسلک "درع الوطن" نامی فورسز حرکت میں آئیں اور مذکورہ دونوں صوبوں میں فوجی اڈوں اور بیرکوں کا کنٹرول سنبھالیں۔ رشاد العلیمی نے وضاحت کی کہ انہوں نے جنوبی یمن میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ایک رابطہ کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا لیکن اس کی مخالفت کی گئی۔
سعودی عرب کی حمایت یافتہ "یمن کی صدارتی قیادت کونسل" کے سربراہ نے مزید کہا کہ جنوبی عبوری کونسل سے منسلک عسکری تنظیموں کی نقل و حرکت کو صرف بغاوت قرار دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی یمن کے عوام کی جگہ کسی کو فیصلہ کرنے کا حق نہیں۔
اسی دوران سعودی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات سے مطالبہ کیا کہ وہ 24 گھنٹے کے اندر یمن سے اپنی تمام افواج نکال لے اور علیحدگی پسند تنظیموں کی کسی بھی قسم کی عسکری حمایت کرنے سے گریز کرے۔ سعودی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ برادر ملک متحدہ عرب امارات کی طرف سے کئے گئے اقدامات بہت خطرناک ہیں اور ہماری قومی سلامتی کو کوئی بھی خطرہ یا نقصان ہماری ریڈ لائن ہے اور سعودی عرب ایسے معاملات سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گا۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
دریں اثنا، متحدہ عرب امارات کی عبوری کونسل کی افواج نے حال ہی میں حضرموت صوبے میں پیش قدمی کی ہے اور سیئون شہر پر قبضہ کرنے کے علاوہ سعودی عرب سے جڑے سرحدی صحرائی علاقوں میں کچھ تیل کے ذخائر کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا ہے۔ حضرموت کے وسیع علاقوں میں ان افواج کی پیش قدمی کی وجہ سے سعودی عرب کی حمایت یافتہ "یمن کی صدارتی قیادت کونسل" سے منسلک "درع الوطن" کی افواج پیچھے ہٹ گئی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران ایک بار پھر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان یمن کے قدرتی ذخائر پر قبضہ جمانے کے حوالے سے سخت کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔