سعودی عرب اگر اپنی پالیسی بدل دے تو ایران اس کا خیرمقدم کرے گا
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہےکہ ایران، روس کو اپنا فوجی اور دفاعی شراکت دار سمجھتا ہے اور ایرانی ہتھیاروں کے خلاف پابندیوں کے خاتمے سے وہ باہمی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روس حالیہ برسوں کے دوران، ایران کا ایک اہم فوجی اور دفاعی شراکت دار رہا اور اب ایران کے خلاف اسلحے کی پابندیوں کے خاتمے سے دونوں ممالک فوجی شعبے میں مزید تعاون کر سکتے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ دفاعی تعاون کے مشترکہ کمیشن کے فریم ورک کے اندر تہران اور ماسکو کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور دوست ممالک سے ہر طرح کے ہتیھاروں کی خریداری، ایران کی ضروریات پر منحصر ہے اور ایران ہر طرح کے ہتیھار اور فوجی ساز وسامان کو بغیر کسی بھی پابندی کے اپنی دفاعی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے خرید سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف یکطرفہ پابندیاں عائد کرنے کی کوششیں بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں جن کو شکست کا سامنا ہے۔
سعید خطیب زادہ نے مزید کہا کہ امریکی صدارتی امیدواروں میں سے جو کوئی بھی کامیاب ہو، اس سے ایران کے لئے کوئی فرق نہیں پڑے گا اور ہم امریکی صدارتی انتخابات کو اس ملک کا داخلی معاملہ سمجھتے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے علاقے میں کشیدگی پھیلانے کے حوالے سے سعودی عرب کے کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کے باوجود کہ ریاض اپنے وسائل امریکہ کو دے رہا ہے پھر بھی اگر سعودی عرب علاقے میں کشیدگی کم کرنے کی اپنی پالیسی کو بدل دے تو ایران اس کا خیرمقدم کرے گا۔