ایران مخالف قرارداد کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے: ایران
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایران مخالف قرارداد کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ایران پر دباؤ ڈالنے کے لئے بین الاقوامی اداروں کو ایک آلے کے طور پر استعمال کرنے میں قرار داد کے بانیوں کے طرز عمل کی مذمت کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کینیڈا کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد کی اقوام متحدہ کے نصف سے بھی کم ممالک کے ووٹوں کے ساتھ منظوری دی گئی اور 110 سے زائد ممالک نے اس قرارداد کی مخالفت کی۔
سعید خطیب زادہ نے ایران مخالف قرارداد کے بانی ممالک میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مغربی اور یورپی ممالک، دنیا بھر میں اپنے ہتھیار فروخت کرنے کے ذریعہ بے شمار انسانوں کا قتل عام کررہے ہیں اور یمن ان کی بربریت کا واضح ثبوت ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں نصف سے کچھ زائد ممالک نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ نصف سے کم ممالک نے قرار داد کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔ خطیب زادہ نے کینیڈا اور قرارداد کے بانی ممالک کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئےکہا کہ کینیڈا اور دیگر ممالک کی اس قرارداد کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور مغربی و یورپی ممالک میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیاں دنیا کے سامنے موجود ہیں۔
واضح رہے کہ ایران مخالف قرارداد پہلے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی میں منظور ہوچکی تھی ۔ امریکہ، سعودی عرب ، اسرائیل، بحرین، امارات، آلبانیہ، برطانیہ، کینیڈا ، فرانس اور جرمنی نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔ جبکہ 115 ممالک نے ایران مخالف قرارداد پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے قرارداد کی مخالفت کی۔