یورپی ملکوں نے اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کی: ایران
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے میں شامل تینوں یورپی ملکوں نے اپنے وعدوں کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں ایٹمی معاہدے کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں کئی موضوعات پر تاکید کئے جانے کی خبر دی ہے۔
انہوں نے روس، چین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ کے ساتھ اپنے اجلاس میں زیر بحث آنے والے موضوعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کی نجات کے لئے تین یورپی ملکوں نے آخری مہلت کی بات کہی ہے جبکہ ایران اور یورپ کے درمیان دو ہزار چودہ سے دو ہزار انیس کے درمیان کی تجارت سے پتہ چلتا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے فریق تینوں یورپی ملکوں نے ایٹمی معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں کی کھلی خلاف ورزی کی ہے اور یہ ممالک ایران کو نقصان پہنچانے میں امریکہ کے ساتھ رہے ہیں۔
جواد ظریف نے کہا کہ ایٹمی معاہدے میں ذکر کیا جانے والا نظام الاوقات اس معاہدے کا اٹوٹ حصہ ہے اور اس سلسلے میں دوبارہ کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں ہو سکتے اور یہ کہ علاقے میں بحران اور اسلحے کی دوڑ سے متعلق جتنے بھی مسائل پیدا ہوئے ہیں ان سب کے ذمہ دار امریکہ اور یہی یورپی ممالک ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ جمہوریت کا دعوی کرنے والے یورپی ممالک کو ایران سے ہرگز اس بات کا مطالبہ نہیں کرنا چاہئے کہ وہ اپنی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے فیصلے کو نظرانداز کرے۔