Jan ۱۲, ۲۰۲۱ ۲۰:۰۸ Asia/Tehran
  • امریکہ کی معاہدے میں واپسی پابندیوں کے خاتمے سے مشروط ہے: ولایتی

بین الاقوامی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی واپسی ایران کے خلاف تمام ظالمانہ پابندیوں کی منسوخی سے مشروط ہے۔

ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے دو ہزار پندرہ میں طے پانے والے ایٹمی معاہدے کے فورا بعد گروپ جمع ایک کے ساتھ کئے جانے والے اپنے وعدے کے مطابق اپنی جوہری سرگرمیاں کم کر دی تھیں اور اس بارے میں کسی طرح کی لاپرواہی سے کام نہیں لیا گیا مگر مقابل فریق امریکہ نے جو تھوڑے تھوڑے وقفے سے پابندیاں کم کر رہا تھا مختصر مدت میں اس نے اپنی پابندیوں کو نہ صرف بحال کر دیا بلکہ انہیں مزید سخت بھی بنا دیا اور آخرکار اس بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے علیحدہ بھی ہو گیا۔

ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ اہم اور قابل افسوس بات یہ ہے کہ یورپی یونین کی نمائندگی میں تینوں یورپی ملکوں یعنی برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے بھی امریکی خوشامد اور تابعداری میں کوئی کسر باقی نہ رکھتے ہوئے ایران کے لئے کافی رکاوٹیں کھڑی کیں اور بالواسطہ طور پر پابندیاں عائد کیں تاہم روس اور چین نے جتنا ممکن ہوا ایران کے ساتھ تعاون کیا اور اپنے وعدوں پر عمل کیا۔

انہوں نے کہا کہ اپنے وعدوں پر عمل کرنے میں امریکہ کے برے ماضی کے ہوتے ہوئے ایران اس بات کا حق رکھتا ہے کہ مذاکرات کے سلسلے میں امید نہ رکھے اور وہ امریکہ کی طرف سے بد گماں رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو چاہئے کہ وہ اس عرصے میں ایران کو پہنچنے والے نقصانات کی تلافی کرے۔

بین الاقوامی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں شامل ہر ملک کو ایٹمی توانائی سے پرامن فائدہ اٹھانے کا حق حاصل ہے اور موجودہ دور میں کوئی بھی ملک یہ نہیں چاہے گا کہ اسے ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال سے محروم کر دیا جائے۔

قابل ذکر ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی ممکنہ واپسی کے بارے میں فرمایا ہے کہ ایران ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی واپسی کا منتظر نہیں مگر ایران کا جو منطقی اور قانونی مطالبہ ہے وہ پابندیوں کے خاتمے کے بارے میں ہے اور ایران کے خلاف غیر قانونی و غیر منطقی پابندیوں کا خاتمہ ضروری ہے۔

ٹیگس