آئی ایے ای اے کو معائنہ کاری سے روک دیں گے: ایران کا انتباہ
ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی نے خبردار کیا ہے کہ پابندیاں ختم نہ ہونے کی صورت میں ایٹمی مراکز پر آئی اے ای اے کی نگرانی ختم کر دی جائے گی اور معائنہ کاروں کو ایران سے جانا ہوگا۔
قومی سلامتی اور خارجہ تعلقات کے پارلیمانی کمیشن کے سربراہ مجتبی ذو النوری نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ اکیس فروری تک پابندیوں کے ختم نہ ہونے کی صورت میں ایٹمی مراکز تک آئی اے ای اے کی دسترسی کے تمام راستے بند کر دیئے جائیں گے۔
مجتبی ذوالنوری نے کہا کہ پابندیوں کے خاتمے کے اسٹریٹیجک قانون کے مطابق اگر یورپی ممالک نے بینکاری اور مالیاتی نظام پر عائد پابندیوں کے خاتمے اور ایرانی تیل کی برآمدات کو معمول پر لانے کے وعدے پر عمل نہ کیا تو اکیس فروری کے بعد نہ صرف آئی اے ای اے کو ایٹمی مراکز کی معائنہ کاری نہیں کرنے دی جائے بلکہ ایڈیشنل پروٹوکول پر عملدرآمد بھی روک دیا جائے گا۔
قومی سلامتی اور خارجہ تعلقات کے پارلیمانی کمیشن کے سربراہ نے مزید کہا کہ اگر اس کے بعد بھی پابندیاں جاری رہیں تو آئی اے ای اے کے ساتھ ایران کے تعاون کو این پی ٹی معاہدے کی حد تک محدود کر دیا جائے گا اور ایٹمی مراکز میں نصب آئی اے ای اے کے ویجلنس کیمرے بھی ہٹا دیئے جائیں گے۔
مجتبی ذوالنوری نے بتایا کہ اس وقت تین سطح پر ایران کی ایٹمی تنصیبات کی نگرانی کی جا رہی ہے جس میں سے ایک این پی ٹی کے تحت، دوسری ایڈیشنل پروٹوکول کے تحت اور تیسری نگرانی ایٹمی معاہدے کے مطابق ہے اور یہ ایڈیشنل پروٹوکول سے بھی بڑھ کر ہے۔
قومی سلامتی اور خارجہ تعلقات کے پارلیمانی کمیشن کے سربراہ نے واضح کیا کہ پابندیوں کے خاتمے کے اسٹریٹیجک قانونی پر عملدرآمد کی صورت میں آخری دو معائنہ کاری کا سلسلہ فوری طور پر روک دیا جائے گا اور آئی اے ای کے کسی بھی معائنہ کار کو ایران کی ایٹمی تنصیبات میں داخلہ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کی پارلیمنٹ نے گزشتہ ماہ پابندیوں کے خاتمے کے اسٹرٹیجک قانون کی منظوری دی تھی جس کے تحت حکومت ایران کو اس بات کا پابند بنایا گیا تھا کہ وہ یورپی ملکوں کی جانب سے اپنے ایٹمی وعدوں پر عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں آئی اے ای اے کے ایڈیشنل پروٹوکول پر رضاکارانہ عملدرآمد کا سلسلہ بند کر دے۔