فرانسیسی صدر کے بیان پر یورپی یونین کا ردعمل
یورپی یونین نے ایران کے ساتھ ایٹمی مذاکرات میں سعودی عرب کی مشارکت سے متعلق بیان کو فرانسیسی صدر کی ذاتی رائے قرار دے دیا۔
یورپی یونین کے ترجمان پیٹر اسٹانو نے فرانسیسی صدر کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کا یورپی یونین کی مشترکہ پالیسیوں سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے ایک بار پھر یورپی یونین کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کی ضرورت ہے۔ یورپی یونین کے ترجمان نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں نئے سرے سے مذاکرات کے بارے میں کہا کہ در حقیقت ہم ایک ایسے معاہدے کے ثالث رہے ہیں جس پر پہلے ہی دستخط کیے جاچکے ہیں لہذا اس معاہدے کے اندر کوئی تبدیلی لانا ہمارے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔
پیٹر اسٹانو نے مزید کہا کہ ایٹمی معاہدے میں کسی بھی قسم کی تبدیلی ایٹمی مذاکرات میں شامل چھے ملکوں کے فیصلے پر منحصر ہے۔
ایٹمی معاہدے کے حوالے سے یورپی یونین کی ترجیحات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدے میں امریکہ کو واپس لانا یورپی یونین کی ترجیحات میں سر فہرست ہے۔
یورپی یونین کے ترجمان نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے تمام رکن ملکوں کو اس کی پابندی کرنا چاہیے۔