Mar ۱۰, ۲۰۲۱ ۲۱:۱۴ Asia/Tehran
  • ایٹم بم کے حرام ہونے کے حوالے سے رہبر انقلاب کا حتمی فیصلہ

ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے ایٹم بم کے حرام ہونے کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کے فتوے کو حتمی اور مستحکم رائے قرار دیا ہے۔

 امریکہ کے پی بی ایس ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی کا کہنا تھا کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایٹم بم کے حرام ہونے کے حوالے سے حتمی فیصلہ دے دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آپ نے فتوی جاری کیا ہے جو نہ صرف مذہبی حکم کا درجہ رکھتا ہے بلکہ اس بارے میں مزید بحث کی کوئی گنجائش باقی نہیں بچتی۔

ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے واضح کیا کہ کوئی بھی شخص اپنی سوچ اور فکر کے مطابق بات کرنے کا حق رکھتا ہے لیکن عملی طور پر جو بات فتوے میں کہی گئی ہے ہم اسی پر عمل کرتے ہیں۔

ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی اور تہران کی جانب سے اس کی پابندی جاری رکھے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ، معاملات کو پیچیدہ کیوں بنایا جارہا ہے، سیدھی سی بات ہے کہ ایٹمی معاہدے سے نکلنے والا پہلے اس معاہدے میں واپس آئے۔

عالمی معائنہ کاری محدود کیے جانے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا کہ، ہم نے ایران میں آئی اے ای اے کی معائنہ کاری محدود نہیں کی بلکہ ایٹمی معاہدے کے تحت ایڈیشنل پرٹوکول پر رضاکارانہ عملدرآمد معطل کردیا گیا ہے۔ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے واضح کیا کہ نگرانی کے کیمرے بدستور نصب ہیں اور ہر اس چیز کو ریکارڈ کیا جارہا ہے جس کی ضرورت ہے، لیکن آئی اے ای اے کو تین ماہ تک ان معلومات تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی واپسی کی صورت میں یہ سبھی معلومات آئی اے ای اے کے حوالے کی جائیں گی۔

اس سوال کے جواب میں کہ اگر فریق مقابل مقررہ مہلت میں ایٹمی معاہدے میں واپس نہ آسکا اور ریکارڈ شدہ معلومات ضا‏ئع کردی گئیں تو پھر ایران کے ایٹمی معاہدے کی شفافیت کیا ہوگی، ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا کہ یہ کوئی مشکل کام نہیں، وہ ایٹمی معاہدے میں واپس آجائیں اور اس بات کی اجازت نہ دیں کہ معلومات ضائع کرنا پڑیں۔

ادھر ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے بھی اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ صرف تہران ہی ایٹمی معاہدے پر کاربند رہا ہے امریکہ اور یورپی ٹرائیکا نے اس پر عمل ہی نہیں کیا۔ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ اور تین یورپی ممالک فرانس، برطانیہ اور جرمنی کو چاہیے کہ وہ باتوں کے بجائے ایٹمی معاہدے کے تحت اپنے وعدے پورے کریں۔

اسی کے ساتھ صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے واضح کردیا ہے کہ ایران پر پابندیاں لگانے والے آج خود اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ دباؤ ناکام رہا ہے اور یہ غلط اقدام تھا۔صدر حسن روحانی کے بقول، ایران کے عوام نے رہبرانقلاب اسلامی کی ہدایت و رہنمائی میں استقامت کا مظاہرہ کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایران نے، دشمن کی منشا کے بر خلاف، سختیوں کے مقابلے میں نہ صرف یہ کہ گھٹنے نہیں ٹیکے بلکہ ترقی اور پیشرفت کے راستے پر آگے قدم بڑھایا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ آج ایرانی نوجوانوں کےعزم و ارادے کے بدولت ملک مختلف طرح کے میڈیکل آلات اور دواؤں کی تیاری میں خودکفیل ہوگیا ہے جبکہ کورونا ویکسین کی صنعتی پیمانے پر تیاری کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔

ٹیگس