Jun ۲۴, ۲۰۲۱ ۱۷:۴۸ Asia/Tehran
  • امریکہ کو ایٹمی مذاکرات میں پیشرفت نظر آگئی

امریکی وزارت خارجہ نے ویانا میں جاری ایٹمی بات چیت کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کے تازہ دور میں پیشرفت کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نڈپرائس نے جمعرات کی صبح اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایٹمی مذاکرات میں پیشرفت ضرور ہوئی ہے تاہم جب تک تمام معاملات پر اتفاق رائے حاصل نہیں ہوجاتا اس وقت تک سمجھوتے کا امکان نہیں۔

ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لیے ویانا میں تسلسل کے ساتھ جاری مذاکرات، چھٹے دور کے بعد اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں اور سفارت کاروں کو امید ہے کہ آئندہ ہفتوں کے دوران کوئی سمجھوتہ حاصل ہو جائے گا۔

دوسری جانب امریکی جریدے بلومبرگ نے اپنی تازہ اشاعت میں ایک اعلی عہدیدار کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکی وفد ویانا واپسی کے لیے آمادہ ہے۔ مذکورہ امریکی عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ امریکی مذاکراتی ٹیم رابرٹ مالی کی قیادت میں، آئندہ ہفتوں کے دوران مذاکرات کو آگے بڑھانے کی غرض سے ویانا واپس لوٹنے کے لیے تیار ہے، البتہ اس میں تھوڑی بہت تاخیر بھی ہوسکتی ہے۔

اور طویل مدتی فیصلے فریق ممالک کے دارالحکومتوں میں کئے جائیں گے۔روس کے نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ویانا مذاکرات کے اس آخر دور میں اگر سبھی فریق اختلافات حل کر لیتے ہیں تو ممکن ہے کہ آئندہ چند دنوں میں مذاکرات اپنے اختتام کو پہنچ جائیں۔سرگئی ریابکوب نے مذاکرات کے مثبت نتائج کے حوالے سے امید ظاہر کی اور کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ مذاکرات چند مہینے نہیں بلکہ چند ہفتوں میں کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے۔

یہ بھی دیکھئے: ایٹمی مذاکرات اپنے آخری مرحلے میں ہیں: روس

قابل ذکر ہے کہ ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لیے ، اس معاہدے کے مشترکہ کمیشن کا چھٹا اجلاس، یورپی یونین کے اعلی اختیاراتی نمائندے انریکے مورے کی صدارات میں اتوار کے روز ویانا میں ہوا تھا اور اجلاس میں شریک وفود نے اب تک کے مذاکرات کے مثبت قرار دیا تھا۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے بھی مذاکرات میں پیشرفت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ باقی ماندہ اہم مسائل پر ٹھوس فیصلوں کی ضرورت ہے اور یہ فیصلے معاہدے میں شامل ملکوں کے دارالحکومتوں میں کئے جائیں گے۔

ٹیگس