تہران کی میزبانی میں افغان حکام اور طالبان کے درمیان مذاکرات
افغانستان میں قیام امن کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران نے انتہائی موثر اور اہم قدم اٹھایا ہے۔
فارس نیوز کے مطابق افغانستان میں کشیدگی میں اضافے اور امریکی افواج کے انخلا کے لئے دی گئی مہلت کے ختم ہونے کے پیش نظر اسلامی جمہوریہ ایران نے افغانستان میں قیام امن کے لئے انتہائی موثر اور اہم قدم اٹھایا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق تہران نے افغانستان کے کئی اہم سیاسی رہنماؤں اور طالبان کے سینئر مذاکرات کاروں کی میزبانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا مقصد افغانستان کے مختلف گروہوں کے درمیان ضروری ہماھنگی پیدا کرنا اور بڑھتی ہوئی سیاسی چپقلش اور خانہ جنگی کی روک تھام کرنا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ طالبان کے سینئر مذاکرات کاروں کی تہران آمد سے بین الافغان مذاکرات کے لئے اس گروہ کی سنجیدگی کا پتا چلتا ہے۔
دوسری جانب کابل سے آنے والے افغانستان کے سیاسی وفد میں یونس قانونی، کریم خرم، ارشاد احمدی ، محمد اللہ بتاش ، ظاہروحدت اور سلام رحیمی شامل ہیں جو تمام افغان اقوام اور سیاسی گروہوں کی نمائندگی کرتے ہيں۔