جواد فروغی کے گولڈ میڈل پر سوال اٹھانے والے کوریَن کھلاڑی کے بیان پر ایران کا رد عمل
سئول میں ایران کے سفارتخانے نے ایرانی نشانے باز جواد فروغی کے گولڈ میڈل پر سوال اٹھانے والے جنوبی کوریا کے کھلاڑی کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر رد عمل ظاہر کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ہفتے کے روز ایران کے سفارتخانے نے ایک بیان جاری کر کے ایران کے مایہ ناز نشانے باز اور ٹوکیو اولمپک میں گولڈ میڈل جیتنے والے جواد فروغی کے خلاف جنوبی کوریا کے سیاسی بیان کی مذمت کی ہے۔
ایران کے سفارتخانے نے اپنے بیان میں جواد فروغی کو گولڈ میڈل جیتنے پر مبارکباد دیتے ہوئے دیگر ممالک کے کھلاڑیوں سے اپیل کی کہ وہ کسی کے نجی معاملات میں مداخلت سے پرہیز کرتے ہوئے ایرانی عوام کے جذبات کا احترام کریں۔
بیان میں مزید آیا ہے کہ تمام ممالک منجملہ جنوبی کوریا کے کھلاڑی ایران کی دشمن میڈیا کے پروپیگنڈے سے متاثر ہو کر دوسروں پر بے بنیاد اور غیر شائشتہ الزامات عائد کرنے سے پرہیز کریں اور اقوامِ عالم کے مابین دوستی و قربت کے فروغ کی راہ میں قدم بڑھائیں۔
جنوبی کوریا میں ایران کے سفارتخانے نے واضح کیا ہے کہ ایران خود دہشتگردی کا شکار رہا ہے اور اسکی سب سے بڑی مثال امریکیوں کا وہ دہشتگردانہ اقدام تھا جس کے تحت داعش اور القاعدہ جیسے خونخوار دہشتگرد گروہوں کے خلاف جنگ کے ہیرو جنرل قاسم سلیمانی کو امریکہ کے سابق صدر کے براہ راست حکم سے شہید کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ خود خطے اور دنیا میں سرگرم دہشتگرد گروہ کا سب سے بڑا حامی ہے۔
سفارتخانے کے بیان میں مزید آیا ہے کہ ایران کی سپاہ پاسداران نے ایرانی عوام اور علاقائی اور عالمی امن استحکام کے دفاع کی راہ میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے اور اس راہ میں وہ اب تک ہزاروں شہیدوں کا نذرانہ پیش کر چکی ہے۔
خیال رہے کہ جنوبی کوریا کے معروف نشانے باز جین جونگ او نے ایران کے گولڈ میڈلسٹ نشانے باز جواد فروغی پر بے بنیاد الزامات عائد کر کے ٹوکیو اولمپک میں انہیں حاصل ہونے والے گولڈ میڈل پر سوال اٹھایا تھا۔