ایران نے امریکہ اور برطانیہ کے بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کردیا - ( تفصیلی خبر)
اسلامی جمہوریہ ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں تہران کے خلاف امریکہ و برطانیہ کے سیاسی اہداف پر مبنی بیانات اور جھوٹے الزامات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کی سفیر اور نائب مندوب زہرا ارشادی نے پیر کی شب بین الاقوامی امن و سلامتی اور بحری سیکورٹی کے تحفظ کے زیرعنوان منعقدہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ یہ تکراری الزامات صیہونی حکومت کے جعلی اور من گھڑ ت دعوے کی بنیاد پر عائد کئے جا رہے ہیں جس کے اثبات کے لئے کوئی مضبوط ثبوت و شواہد موجود نہیں ہیں۔
زہرا ارشادی نے کہا کہ خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں ان ممالک کی بڑے پیمانے پر فوجی موجودگی ہمیشہ ہی علاقے میں بدامنی اور عدم استحکام کی جڑ رہی ہے۔اقوام متحدہ میں ایران کی سفیر اور نائب مندوب نے کہا کہ اسرائیل اور دوسروں کی جانب سے پھیلائی جانے والی اس قسم کی جعلی خبریں اور جھوٹے الزامات کا مقصد اپنی ناقابل قبول موجودگی اور علاقے کے ممالک کے خلاف جارحانہ اقدامات کی توجیہ کرنا ہے۔
محترمہ ارشادی نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے الزامات سے تجارتی جہازوں کے خلاف صیہونی حکومت کے دہشتگردانہ اقدامات پر ہرگز پردہ نہیں ڈالا جا سکتا۔انھون نے مزید کہا کہ دوسال سے بھی کم عرصے میں صیہونی حکومت نے علاقے کی بحری حدود میں دس سے زیادہ تجارتی بحری جہازوں پر حملے کئے ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کی نائب مندوب نے کہا کہ مرسر اسٹریٹ بحری جہاز کو پیش آنے والے واقعے کے سلسلے میں اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی ہنگامہ آرائیوں سے اذہان کو علاقے میں صیہونی حکومت کی مہم جوئیوں اور عدم استحکام پیدا کرنے والی دیگر حرکتوں سے موڑا نہیں جا سکتا۔ زہرا ارشادی نے کہا کہ سلامتی کونسل کو چاہئے کہ وہ صیہونی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی بار بارخلاف ورزی کے مقابلے میں پس و پیش اور کمزور ردعمل ظاہر کرنے کی اپنی دیرینہ روش کو ترک کردے۔
اقوام متحدہ میں ایران کی سفیر اور نائب مندوب نے زور دے کر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بحیرہ خزر ، خلیج فارس ، آبنائے ہرمز اور بحیرہ عمان میں امن و سیکورٹی کے تحفظ کے سلسلے میں پرعزم ہے اور یہی اس کی اصولی پالیسی بھی ہے۔انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، بحرہند اور اطراف کے علاقوں میں جہازرانی کی سیکورٹی کا ضامن ہے اور قذاقی سمیت بحری جرائم کے خلاف جدوجہد اور پوری آزادی سے جہازوں کی رفت و آمد میں مدد فراہم کرنےلئے آمادہ ہے۔
زہرا ارشادی نے یہ بھی کہا کہ ایران علاقائی امن و سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لئے فعال اور تعمیری تعاون کے لئے پوری طرح تیار ہے۔
یاد رہے کہ تیس جولائی کو مغربی ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا تھا کہ بحیرہ عمان میں صیہونی حکومت کے ایک بحری جہاز پر حملہ کیاگیا ہےاس واقعے کی خبر منظر عام پر آتے ہی صیہونیوں نے بلاکسی ثبوت کے ہمیشہ کی طرح ایران کے خلاف الزامات لگانے شروع کردیئے اور مغربی ممالک نے بھی صیہونی حکومت کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے ایران کے خلاف اپنے بےبنیاد دعوے دہرانا شروع کردیئے۔ انھوں نے دعوی کیا کہ بحیرہ عمان میں صیہونی بحری جہاز پر حملے کے پیچھے بقول ان کے ایران کا ہاتھ ہے ۔