پاکستان کے وزیر خارجہ کا دورۂ تہران، ایرانی حکام سے ملاقات
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا کہنا ہے کہ تہران اور اسلام آباد کے تعلقات قدیمی اور گہرے ہیں ۔
انہوں نے جمعرات کو تہران میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات میں کہا کہ ایران اور پاکستان کے اقتصادی تعلقات قابل اطمئنان درجے پر نہیں ہیں اور تہران، تعلقات میں فروغ کے لئے تیار ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت سید رئیسی نے کہا کہ دونوں ممالک کے اقتصادی اور تجاری تعلقات کی سطح قابل اطمئنان سطح پر نہیں ہے اور مناسب پروگرام بنا کر اس سطح کو دونوں قوموں کے مفاد میں بڑھایا جانا چاہئے۔
صدر ایران نے کہا کہ دو طرفہ تعلقات میں مضبوطی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں مضبوطی اور فروغ کا مقدمہ بن سکتی ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے افغانستان سے امریکا کے انخلاء کو افغانستان میں امن و استحکام کے تناظر میں تمام افغان گروہوں کے درمیان تعاون میں اہم موڑ قرار دیا اور کہا کہ بے شک افغانستان اور علاقے میں امریکا کی موجودگی، امن و استحکام کا سبب نہیں بنے گی اور علاقائی ممالک کو چاہئے کہ وہ مدد کریں تاکہ افغانستان کے مختلف گروہ ایک وسیع اور جامع حکومت کی تشکیل کر سکیں۔
اس ملاقات میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی ایران اور پاکستان کے تعلقات کو تاریخی اور گہرا قرار دیا اور بہت سے علاقائی نیز بین الاقوامی مسائل میں دونوں ممالک کے مشترکہ موقف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، اقتصادی، سیاسی اور علاقائی سمیت تمام شعبوں میں ایران کے ساتھ تعلقات میں توسیع کا خواہشمند ہے اور تعلقات کی سطح کو اس سے زیادہ فروغ دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔