Sep ۳۰, ۲۰۲۱ ۱۸:۱۱ Asia/Tehran
  • جوہری معاہدے سے ہٹ کر کوئی بات قبول نہیں کی جائے گی: ایران

اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ وہ جوہری معاہدے سے ہٹ کر کوئی بات قبول نہیں کرے گا۔

بین الاقوامی امن کانفرنس کے سلسلے میں پیرس کے دورے پر گئے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے اخـبار لےمونڈ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران، مذاکرات جاری رکھے جانے کے طریقے پر غور کر رہا ہے تاکہ مذاکرات کا کوئی نتیجہ برآمد ہو سکے۔ 

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ ہی وہ ملک ہے جو ایٹمی معاہدے سے علیحدہ ہوا، جس نے ایران کے خلاف پابندیوں کی بحالی کا اعلان کیا، ایرانی عوام کے مسائل و مشکلات میں اضافہ کیا اور ایران کی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچایا اور امریکا نے  نہ صرف ایران، بلکہ ایران کے ساتھ تجارت کے خواہاں اپنے اتحادی ملکوں کے خلاف بھی تادیبی کارروائیاں کیں۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ اب بھی یہی سمجھتا ہے کہ  کہ پابندیوں کو دباؤ کے ایک ہتھکنڈے کے طور پر استمعال کیا جا سکتا ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ سعید خطیب زادہ  نے کہا کہ یورپی ملکوں نے بھی اپنے کسی وعدے پر عمل نہیں کیا اور پھر بھی وہ قانون کے دائرے میں انجام پانے والے ایرانی اقدامات پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں جو ایران کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔

افغانستان کے صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ  افغان عوام کی خواہش اور مرضی کے مطابق ہی افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ  افغانستان میں ایک وسیع البنیاد حکومت کا قیام ضروری ہے اور یہ کہ اس ملک کو کسی بیرونی ملک کے اڈے میں تبدیل نہیں ہونے دینا چاہئے۔

ٹیگس