پابندیاں حساس وقت میں کورونا ویکسین کے حصول میں رکاوٹ کا باعث بنیں: ایران
ایران نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی میں اپنے ایک بیان میں غیر قانونی اور غیر انسانی یکطرفہ پابندیوں پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی پابندیاں حساس وقت میں کورونا ویکسین کے حصول میں رکاوٹ کا باعث بنیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ذیلی کمیٹی میں ایران کے اعلی سفارتکار محمد قربانپور نے ایران کی جانب سے جاری کردہ بیان پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا ہے کہ افسوس کی بات ہے کہ بعض ممالک نہایت جسارت وڈھٹائی سے دعوی کرتے ہیں کہ ایران کے خلاف پابندیوں میں انسان دوستانہ اشیاء پابندیوں سے معاف اور مستثنی ہیں،جبکہ یہ خود ایک وحشتناک جھوٹ ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے منشور اور اصولوں کی مکمل پابندی کو اپنا فرض سمجھتا ہے جس میں انسانی حقوق کے احترام اور دیگر ملکوں کے معاملات میں عدم مداخلت کو ترجیحات حاصل ہیں۔
ایران کے بیان میں کہا گیا ہے کہ درحقیقت وہ لوگ جو دوسروں کو انسانی حقوق کے سلسلے میں نصیحت کرتے ہیں اور خود کو انسانی عزت و کرامت کے احترام میں پیشقدم بتاتے ہیں ان کے اندر نہ صرف اس سلسلے میں لازمی عزم و ارادے کا فقدان ہے بلکہ وہ انسانی حقوق کی پابندی کے سلسلے میں ریاکاری سے کام لیتے ہیں۔
ایران کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کا جھوٹا دعوی کرنے والے ہی مقبوضہ فلسطین میں مجرموں اور غاصبوں کے اصلی حامی ہیں اور صیہونی حکومت اور اپنے دیگر اتحادیوں کو جدید ترین پیچیدہ و خطرناک ہتھیار فراہم کرتے ہیں جو روزانہ فلسطینی خواتین اور بچوں اور یمنی شہریوں کے خلاف استعمال کئے جا رہے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کے فلسطینیوں کے مسلمہ حق کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت مقبوضہ فلسطین سے نسلی صفایا کرنے میں مصروف ہے اور اس پر صیہونی حکومت کے حامیوں کی گہری خاموشی افسوسناک ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے افغانستان کے حالات اور وہاں سے امریکہ کی پرذلت آمیز پسپائی اور شکست کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تہران ، افغانستان کے عوام بالخصوص ان افراد کے لئے سخت تشویش میں مبتلا ہے اور مدد کر رہا ہے جو اندرون ملک اور پڑوسی ممالک میں دربدر ہو گئے ہیں اور خاص طور سے کورونا سے بچنے کے لئے بین الاقوامی مدد کے سخت محتاج ہیں۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے حالات سے نہ صرف امریکہ بلکہ ان تمام لوگوں کا حقیقی چہرہ کھل کر سامنے آ گیا ہے جنھوں نے دوعشرے قبل دہشتگردی کے خلاف جنگ اور اس جنگ زدہ ملک میں انسانی حقوق کی حمایت کے بہانے حملہ کیا تھا۔