عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیاں بھی دہشت گردی ہیں: ایران
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے اقتصادی اور طبی دہشت گردی سمیت دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پابندیوں سے عام آدمی متاثر ہو رہا ہے لہذا یہ عمل بھی دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے۔
ہمارے نمائندے کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے عالمی ادارے کی جنرل اسمبلی کی چھٹی کمیٹی کے اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں تہران کے موقف کی کھل کر وضاحت کی۔
ایرانی مندوب مجید تخت روانچی نے دہشت گردی کی تمام شکلوں منجملہ اقتصادی دہشت گردی اور دواؤں کی ترسیل پر عائد پابندیوں کی مذمت کی اور ظالمانہ پابندیوں کی اس لعنت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے غیر متزلزل عہد کا ایک بار پھر اعادہ کیا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کی قربانیوں کا ذکرکرتے ہوئے اس جنگ میں نمایاں کردار ادا کرنے والے مایۂ ناز ایرانی جرنیل شہید قاسم سلیمانی اور شہید ایٹمی سائنسدانوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
شہید قاسم سلیمانی کو امریکی فوج نے، بغداد ایئر پورٹ کے قریب ایک دہشت گردانہ حملے میں شہید کر دیا تھا۔
ایرانی مندوب مجید تخت روانچی نے غاصبانہ قبضے اور دیگر ملکوں میں فوجی مداخلت جیسے معاملات کو دہشت گردی کی جڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ کے لیے اس کی جڑوں کو کاٹنا ضروری ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور صیہونی حکومت کے مقابلے میں ان کے جائز دفاع کے حق کی بھرپور حمایت کا بھی اعلان کیا۔
ایرانی مندوب نے یہ بات زور دے کر کہی کہ پابندیوں کے ذریعے عام آدمی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اس کا مقصد پابندی کے شکار ملکوں میں بدامنی اور عدم استحکام پیدا کرنا نیز عوام کو حکومت کے مدمقابل لانا ہے، لہذا یہ عمل بذات خود دہشت گردی شمار ہوتا ہے جبکہ غیرقانونی اور یک طرفہ پابندیوں کے نتیجے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دیگر ملکوں کی توانائیاں کمزور ہو رہی ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے جامع عالمی کنویشن کے قیام کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں عالمی کنوینشن کے فقدان اور اس کی واحد اور جامع تعریف نہ ہونے کی وجہ سے بعض ممالک دوہرے معیاروں پر عمل پیرا ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض ممالک ہیں جو دہشت گردی کی من مانی تشریح کر رہے ہیں اور دہشت گردی کی مند پسند فہرستوں کے ذریعے دیگر ملکوں کو دھمکانے اور ان ملکوں کے آئینی اور قانونی اداروں کو دہشت گردی کا حامی قرار دینے کی کوشش کرتے ہیں۔