Oct ۰۷, ۲۰۲۱ ۱۳:۵۷ Asia/Tehran
  • ایران جوہری معاہدے پر عمل درآمد کے لیے پُرعزم ہے بشرطیکہ فریقین اپنے وعدوں پر عمل کریں

اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ ایران، جوہری معاہدے پر عمل درآمد کے لیے پُرعزم ہے بشرطیکہ اس معاہدے کے دیگر فریقین اپنے وعدوں کو پورا کریں اور تمام ناجائز پابندیوں کا جلد از جلد خاتمہ ہو۔

اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے چھیہتر ویں اجلاس میں تخفیف اسلحہ اور بین الاقوامی سلامتی کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے جوہری معاہدے اور ایران کے میزائل پروگرام سے متعلق سوالات کے جواب دئے۔

انہوں نے کہا ہے کہ  بین الاقوامی جوہری معاہدے سے متعلق ناقابل انکار حقیقت یہ ہے کہ ایران نے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے لیکن تین یورپی ممالک اور امریکہ نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔ مجید تخت روانچی نے کہا کہ ایران، جوہری معاہدے پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے بشرطیکہ اس معاہدے کے دیگر فریق بھی اپنے وعدوں کو پورا کریں اور تمام ناجائز پابندیوں کا خاتمہ ہو اور ایران کو اس بات کا موقع دیا جا‏ئے کہ وہ  یہ جائزہ لے کہ پابندیاں واقعی ختم ہوئی ہیں یا نہیں۔   

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے مزید کہا کہ ایران کی میزائل دفاعی صلاحیت مسلمہ بین الاقوامی حقوق کے  دائرے میں  آتی ہے اور ہمارے ملک کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے مطابق ہے۔ انھوں نے نئے سیکورٹی خطرات کا ذکر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ بین الاقوامی امن و سلامتی کی صورت حال مزید ابتر ہوئی ہے اور اس صورت حال کا خاص طور سے سن دو ہزار بیس میں بخوبی مشاہدہ کیا گیا ہے جس میں ہتھیاروں کی دوڑ اور سائبر حملے ہوتے رہے۔

ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ ہتھیاروں کی یہ دوڑ خاص طور سے بڑی طاقتوں کے درمیان دیکھی جاتی ہے جو مختلف قسم کے جدید ترین ہتھیار تیار اور انھیں مارکٹ میں لانے اور فروخت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انھوں نے سن انیس سو پینتالیس سے مہلک اور جوہری ہتھیاروں کے تجربات کے تباہ کن اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی کی شق نمبر چھے اور تخفیف اسلحہ معاہدے کے مطابق بڑی جوہری طاقتوں کو چاہئے کہ جوہری ہتھیاروں کے سلسلے میں اپنے وعدوں پر عمل اور اس معاہدے کی پابندی کریں۔

مجید تخت روانچی نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف خبردار کیا اور اعلان کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے استعمال کو مسترد کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سن دو ہزار بیس میں پوری دنیا میں ایسی حالت میں جبکہ کورونا وائرس کا ڈٹ کر مقابلہ کئے جانے کی اشد ضرورت تھی، جوہری ہتھیاروں کے پروگراموں پر بہتر ارب ڈالر سے زائد رقم صرف کی گئی جبکہ ان ہی پروگراموں کی غرض سے سن دو ہزار بائیس کے لئے امریکہ کے فوجی بجٹ میں مزید اضافہ بھی کیا جا رہا ہے۔

ٹیگس