Oct ۱۰, ۲۰۲۱ ۱۸:۰۱ Asia/Tehran
  • قومی و مذہبی فتنہ انگیزی افغانستان کے دشمنوں کی نئی سازش، ایرانی اسپیکر

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے افغانستان کے صوبہ قندوز کی شیعہ جامع مسجد میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے افغانستان میں قومی و مذہبی فتنہ انگیزی کو افغان عوام کے دشمنوں کی جانب سے رچائی جانے والی نئی سازش قرار دیا۔

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے اتوار کے روز پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس میں افغانستان کے شہر قندوز میں مسجد میں ہونے والے خونریز دھماکے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہایت قابل افسوس بات ہے کہ شہر قندوز کی سید آباد نامی شیعہ جامع مسجد میں ہونے والے اس دھماکے میں درجنوں نمازیوں کی شہادت واقع ہوئی ہے جس سے دنیا کے تمام حریت پسندوں کا دل دہل اٹھا ہے۔انھوں نے کہا کہ اس المناک واقعے پر وہ افغان بہن بھائیوں کو تعزیت پیش کرتے ہیں اور شہدا کے اہل خانہ کے لئے صبر کی دعا کرتے ہیں۔

اسپیکر پارلیمنٹ نے تکفیری دہشت گردوں کے گھناؤنے جرائم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکام کا فرض ہے کہ وہ تمام افغان عوام کی سیکورٹی کا خیال رکھیں اور اس خونریز واقعے کے ذمہ دار عناصر کو قرار واقعی سزا دینے کے علاوہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لئے ضروری تدابیر اختیار کریں۔انھوں نے کہا کہ افغانستان کے صوبے قندوز میں قومی و مذہبی فتنہ انگیزی امریکیوں کی حمایت سے دہشت گردوں کے ہاتھوں انجام پانے والی دشمنوں کی ایک سازش ہے۔

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے سربراہوں کو چاہئے کہ وہ مسلمان اقوام کے اتحاد و یکجہتی کی بدولت تکفیری دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کو لگام دیں اور پورے علاقے میں مسلمانوں کے اتحاد کا تحفظ اور انھیں سیکورٹی فراہم کریں۔

دوسری جانب طالبان گروہ نے قندوز کی شیعہ مسلمانوں کی مسجد میں ہونے والے دہشت گردانہ دھماکے کے ذمہ دار عناصر کو قرار واقعی سزا دینے پر زور دیا ہے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے قندوز میں شیعہ مسلمانوں کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ہونے والے اس دہشت گردانہ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ دار عناصر کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے گی اور ان عناصر کو گرفتار کرنے کی کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ نماز جمعہ کے دوران ہونے والے خود کش دہشت گردانہ بم دھماکے میں تقریبا سو مسلمان نمازی شہید اور ڈیڑھ سو دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ داعش دہشت گرد گروہ نے اس دہشت گردانہ دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔افغانستان میں اقوام متحدہ کے نمائندہ دفتر، اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان اور افغانستان کی مختلف سیاسی و مذہبی شخصیات اور پارٹی رہنماؤں نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

ٹیگس