ایران اپنی سرحدوں کے قریب غاصب صیہونیوں کی موجودگی برداشت نہیں کرے گا، ترجمان وزارت خارجہ
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ وہ اپنی سرحدوں کے قریب غاصب صیہونیوں کی موجودگی کو برداشت نہیں کرے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے پیر کے روز اپنی ہفتے وار پریس کانفرنس میں ایران پریس کے نامہ نگار کے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ جہاں بھی غاصب صیہونی حکومت کا وجود ہوگا وہاں بدامنی، عدم استحکام اور دہشت گردی کو فروغ ملے گا۔انھوں نے عراق کے پارلیمانی انتخابات کے بارے میں بھی کہا کہ ایران، عراق میں عام انتخابات کے کامیاب انعقاد کا خیرمقدم کرتا ہے اور عراق جمہوریت کی راہ میں صحیح سمت آگے بڑھ رہا ہے۔ترجمان وزارت خارجہ نے عراق میں، ایران مخالف دہشت گرد گروہوں کے اڈوں پر کئے جانے والے حملوں کے بارے میں بھی کہا کہ عراقی حکام اور کردستان کی انتظامیہ سے بارہا کہا گیا ہے کہ عراق میں ایران مخالف اڈوں کا وجود اچھی ہمسائیگی کے اصول کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا ہم نے بارہا عراقی حکام اور کردستان کی مقامی انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے اڈوں کو ختم کریں۔
انھون نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کے بارے میں کہا کہ دونوں ملکوں کے وفود نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ کھلے مقامات پر یہ مذاکرات انجام نہ پائیں- ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے بعض اتفاق رائے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ زیادہ تر توجہ دو طرفہ اور علاقائی مسائل پر مرکوز ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات کے چار دور بغداد میں انجام پائے اور آخری دور ستمبر میں نیویارک میں ہوا جب وہ خود وہاں موجود تھے۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے اسی طرح جوہری مذاکرات کی تازہ ترین صورت حال کے بارے میں کہا کہ ویانا مذاکرات کا عمل جاری رہے گا تاہم ایسی کوئی بات زیرغور نہیں ہے کہ معاہدے کے کسی نئے متن پر کوئی سمجھوتہ ہو۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بحیرہ خزر میں جمہوریہ آذربائیجان کی فوجی مشقوں کے بارے میں بھی کہا کہ بعض مسائل سے علاقے کے ماحول میں نزاکت پیدا ہوئی ہے اور اہم بات، علاقے کے حالات کو سمجھنا اور کیسپیئن سی کی قانونی حدود کی پابندی کرنا ہے۔