Oct ۱۹, ۲۰۲۱ ۱۸:۱۷ Asia/Tehran
  • داعشی دہشتگردوں کی ڈوریاں امریکیوں اور صیہونیوں کے ہاتھ میں ہیں/ علما اور دانشور فتنوں کا بغور جائزہ لے کر ان سے عوام کو آگاہ کریں: صدر ایران

تہران میں پینتیسویں بین الاقوامی اسلامی وحدت کانفرنس کا آغاز ہو گیا ہے جس کا نعرہ ”اسلامی اتحاد، صلح اور تفرقہ سے پرہیز“ ہے۔

صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے منگل کے روز پینتسویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ، مسلم امہ کے درمیان اتحاد کے لیے، اس کانفرنس کے بانی آیت اللہ تسخیری اور شہید قاسم سلیمانی کی عملی کوششوں کی قدردانی کی۔

سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ کوئی اختلاف کی بات اپنی زبان سے نہ کہی جائے اور قلم کی حرمت کا خیال رکھا جائے۔ صدر ایران نے کہا کہ اتحاد امت مسلمہ کا مشترکہ ہدف ہے اور یہ آج کا دور ہم سے اس کا تقاضہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب داعش کا فتنہ سامنے آیا تو بہت سے لوگ اس کو سمجھ ہی نہیں سکے، لیکن رہبر انقلاب اسلامی نے اسی وقت اعلان کر دیا تھا کہ داعش کے اقدامات کے پیچھے صیہونی سوچ کار فرما ہے، کوئی مسلمان اس طرح سے خون خرابہ اور قتل عام نہیں کرسکتا اور آج سب کو پتہ چل گیا ہے کہ داعش کی ڈوریاں امریکہ اور صیہونیوں کے ہاتھ میں ہیں۔

صدر ایران نے مزید کہا کہ ہم کل تک اس فتنے کو عراق اور شام میں دیکھ رہے تھے اور آج لبنان اور افغانستان میں اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس فتنے کو سمجھنا انتہائی اہم ہے اور اگر علمائے کرام اس فتنے سے لوگوں کو آگاہ کریں تو امت کے نوجوانوں کو اس سے بچایا جاسکتا ہے۔

سید ابراہم رئیسی نے کانفرنس میں شریک علما اور دانشوروں پر زور دیا کہ وہ امت اسلامیہ میں پیدا کیے جانے والے انحرافات کا بغور جائزہ لیں اور قوم کو بروقت آگاہ کریں کہ تاکہ امت مسلمہ ان سازشوں اور فتنوں سے محفوظ رہے۔

تقریب مذاہب اسلامی اسمبلی کے سیکریٹری جنرل، حجت الاسلام حمید شہر یاری نے بھی بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں پیغمبر اکر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت امام جعفرصادق علیہم السلام کے یوم میلاد مسعود کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے کہ آج ہم عالم اسلام میں جنگ، جھڑپوں اور خون خرابے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسی صورتحال کے تناظر میں اس سال بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کا عنوان بھی امن اور عالم اسلام میں تفرقےاور تنازعات سے گریز رکھا گیا ہے۔ حجت الاسلام حمید شہریاری نے کہا کہ عالم سامراج شروع سے کوشش کرتا آیا ہے کہ خطے میں جنگ اور خون خرابہ کرا کے، اپنی موجودگی کا جواز پیش کرے اور اسلامی ملکوں کے وسائل کو لوٹنے کا سلسلہ جاری رکھے۔

تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل نے اسلامی دنیا کی مشکلات اور تنازعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بکے ہوئے علما، بعض ملکوں میں اسلامی جمہوریت کے فقدان اور نسلی، لسانی نیز فرقہ وارانہ تعصبات، متخاصم گروہوں کی موجودگی اور ایک دوسر ے کے بارے میں بدگمانیاں وغیرہ اس کی اہم وجوہات ہیں۔

واضح رہے کہ ہفتہ وحدت کے آغاز کے ساتھ تہران میں، پینتسویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس منگل سے شروع ہوگئی ہے۔ دنیا کے ترپن اسلامی ملکوں کے مسلم علما اور دانشور حضرات اس بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔

یہ کانفرنس، کورونا پروٹوکول کے پابندی کے ساتھ پانچ روز تک جاری رہے گی، اس کانفرنس میں دنیا کے انتالیس ملکوں کے مندوبین آن لائن طریقے سے حصہ رہے ہیں۔

ٹیگس