Oct ۲۱, ۲۰۲۱ ۱۶:۴۵ Asia/Tehran
  • سردشت کے مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کی جانی چاہئے، برطانیہ کی وزارت انصاف سے ایران کا مطالبہ

سردشت پر کیمیائی بمباری سے متاثرہ خاندانوں کی نمائندہ خاتون نے برطانیہ کے وزیر انصاف کے نام اپنے ایک مراسلے میں اس المیے کا شکار افراد کے لئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

سردشت پر کیمیائی بمباری کا شکار لوگوں کی نمائندہ فریدہ شافعی نے عراق کی صدام حکومت کے دور میں ایران کے علاقے سردشت پر کیمیائی بمباری کا شکار ہونے والوں کی نمائندگی میں برطانوی وزیر انصاف کے نام مراسلے میں عراق کی بعثی حکومت کے دور میں کیمیائی ہتھیاروں کے ایک ذمہ دار عامل کو برطانیہ میں پناہ دیئے جانے پر سخت احتجاج کیا ہے۔

انھوں نے ڈومنیک راب کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ حال ہی میں عراق میں صدام دور میں کیمیائی ہتھیار بنانے والے ایک بڑے مجرم کو جو بظاہر سامرا میں کیمیائی بم تیار کرنے والے مرکز کا سربراہ بھی رہا ہے، پناہ دی گئی ہے اور اس طرح اسے اپنے کئے کا جواب دینے سے گریز کرنے کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف مسلط کردہ جنگ میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے نتیجے میں آج تک متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا سلسلہ جاری ہے۔  

عراق کی بعثی صدام حکومت نے مسلط کردہ جنگ کے دوران ایران کےعلاقے  سردشت پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کر دیا تھا جس میں ایک سو بیس افراد شہید اور دو ہزار سے زائد دیگر زخمی ہوئے۔

ٹیگس