ایران-پاکستان کے اقتصادی و سکیورٹی تعاون میں کوئی محدودیت نہیں: صدر ایران
ایران پاکستان کے ساتھ اقتصادی و سکیورٹی تعاون کے فروغ میں کسی محدودیت کا قائل نہیں ہے، یہ بات صدرِ ایران سید ابراہیم رئیسی نے کہی۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی، جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ تہران اسلام آباد کے ساتھ اقتصادی و سکیورٹی تعاون کے سلسلے میں کسی محدودیت کا قائل نہیں ہے اور دونوں ممالک کے مابین اقتصادی و سکیورٹی وفود کا تبادلہ اس مقصد کے حصول میں معین ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے افغانستان کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ افغام عوام کی مشکلات کو لے کر ایران بڑا فکر مند ہے اور ہم افغانستان کے عوام کی سکیورٹی اور انکے امن چین کے بارے میں مسلسل غور کر رہے ہیں اور پاکستان اس سلسلے میں کافی مدد کر سکتا ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے مزید کہا کہ امریکیوں کے افغانستان سے انخلا کے بعد اس ملک میں داعشی دہشتگردی اور وہاں پیش آنے والی مشکلات کا ذمہ دار ہم امریکہ کو سمجھتے ہیں کیوں کہ یہ ٹولہ خود امریکیوں کی ایجاد ہے۔
اس موقع پر پاکستان کے وزیر خارجہ شام محمود قریشی نے بھی ایرانی صدر کو افغانستان میں استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں سے آگاہ کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت افغانستان کو لازمی امداد کی ضرورت ہے اور یہ امداد عالمی برادری بالخصوص پڑوسی ممالک کی جانب سے انجام پانی چاہیئے۔