ایران کے خلاف سائبر حملوں میں اضافہ
ایران کی سپریم سائبراسپیس کونسل نے کہا ہے کہ پچھلے دوسال کے دوران ایران کے خلاف سائبر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
تہران میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، سپریم سائبر اسپیس کونسل کے سیکریٹری اور نیشنل سائبر اسپیس سینٹر کے سربراہ سید ابوالحسن فیروز آبادی کا کہنا تھا کہ ایران کے خلاف سائبر حملوں میں نہ صرف اضافہ ہوا بلکہ ان حملوں کی نوعیت بھی کافی پیچیدہ اور دیگر ملکوں پر ہونے والے حملوں سے مختلف ہے۔
انہوں نے کہا کہ حملوں کی پیچیدگی کو دیکھتے ہوئے، سسٹم کی بحالی انتہائی اہمیت رکھتی ہے اور ایران ریلوے، پورٹ اور پیٹرول پمپوں پر حالیہ سائبر حملوں کے بعد ہماری ٹیم نے بڑی تیزی کے ساتھ بحالی کا کام انجام دیا جو قابل ستائش ہے۔
ایران کے سپریم سائبر اسپیس کونسل کے سیکریٹری نے ملک کے ڈیجیٹل نظام میں انقلابی تبدیلیوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ایسا نظام بنایا ہے جس کے ذریعے وہ سائبر حملوں کو کسی بھی گروپ یا حکومت کو منسوب کرسکتا ہے اور حتی سائبر حملوں کے مقابلے کی سطح کا تعین بھی واشنگٹن کے اختیار میں چلا جاتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے منگل کے روز ایران کے ایندھن سپلائی کے نظام پر سائبر حملے کے نتیجے میں ملک میں پیٹرول پمپوں کا اسمارٹ کارڈ سسٹم بری طرح متاثر ہوا تھا۔