Nov ۰۵, ۲۰۲۱ ۱۸:۱۲ Asia/Tehran
  • ایٹمی معاہدے سے فراری امریکہ کو ایران سے دیگر موضوعات پر مذاکرات کرنے کی سوجھی

ایٹمی سمجھوتے کی خلاف ورزی اور اس سے نکلنے کے باوجود امریکہ نے ایک بار پھر دعوی کیا ہے کہ وہ ایٹمی سمجھوتے میں واپسی کے بعد تہران کے ساتھ دوسرے اختلافی موضوعات کے بارے میں بھی گفتگو کرے گا۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نڈ پرایس نے دعوی کیا ہے کہ واشنگٹن ایٹمی سمجھوتے سے آگے بڑھ کر تہران کے ساتھ دوسرے موضوعات میں بھی مذاکرات کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

نڈ پرائس نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایٹمی سمجھوتے میں واپسی کو اپنی اولین ترجیح سمجھتے ہیں لیکن ہمارا مقصد ان مذاکرات سے دیگر تمام موضوعات کے بارے میں گفتگو کے لئے فائدہ اٹھانا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دعوی کیا کہ ہمارا خیال ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو کنٹرول کرنے کا سب سے موثر طریقہ ایٹمی سمجھوتہ ہی ہے البتہ یہ پہلا قدم ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم دونوں فریقوں کی جانب سے اس کی پابندی کئے جانے کے بعد ایک زیادہ طویل اور موثر سمجھوتہ کرسکتے ہیں اور پھر ایٹمی سمجھوتہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے لئے دیگر باعث تشویش مسائل کے بارے میں مذاکرات کی بنیاد بن سکتا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران بارہا واضح کر چکا ہے کہ گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ مذاکرات کا مقصد ایٹمی سمجھوتے میں امریکہ کو واپس لانا ہے اور امریکہ کے ساتھ کسی اور موضوع پر کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔

واضح رہے کہ ایٹمی سمجھوتے سے ٹرمپ کے یکطرفہ طور پر باہر نکلنے اور بائیڈن حکومت کی جانب سے معاہدے پرعمل درآمد کی ضمانت نہ دینے سے امریکہ پرعالمی برادری کا اعتماد پہلے سے بھی زیادہ کمزور پڑ گیا ہے۔

ٹیگس