Nov ۱۸, ۲۰۲۱ ۱۰:۲۳ Asia/Tehran
  • ایران کی جانب سےایٹمی معاہدے کی پابندی اور امریکہ و یورپ کی جانب سے اسکی مخالفت ایک ناقابل انکار حقیقت ہے: روانچی

جامع ایٹمی معاہدے جے سی پی او اے کے سلسلے میں ایک ناقابل انکار حقیقت یہ ہے کہ ایران معاہدے کے تحت اپنے کئے گئے وعدوں پر کاربند رہا مگر امریکہ اور تین یورپی ممالک اپنے کئے وعدوں سے مکر گئے۔یہ بات اقوام متحدہ میں ایران کے مستقبل مندوب مجید تخت روانچی نے کہی۔

ایٹمی توانائی کی عالمی تنظیم کی رپورٹ کے منظور ہونے کے لئے منعقدہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مجید تخت روانچی نے کہا کہ جامع ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی غیرقانونی علیحدگی اور یورپی فریقوں کی جانب سے سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی پابندی نہ کئے جانے کے باعث اسلامی جمہوریہ ایران اپنے قانونی حقوق سے فائدہ نہیں اٹھا سکا ہے۔

ایران کے نمائندے نے واضح کیا کہ اگر جامع ایٹمی معاہدے کے سبھی فریق اپنے کئے وعدوں کے پابند رہیں، ایران پر عائد پابندیوں کا خاتمہ تہران کے لئے ثابت ہو جائے اور امریکہ اس بات کی ضمانت دے کہ وہ دوبارہ اس معاہدے سے نہیں نکلے گا تو پھر ایران جامع ایٹمی معاہدے کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور ایٹمی ایجنسی آئی اے ای اے کے درمیان قریبی تعاون رہا ہے اور ایران ایسا ملک ہے جس کی ایٹمی سرگرمیوں کی ایجنسی کے دیگر تمام رکن ممالک سے زیادہ نگرانی کی گئی ہے۔ روانچی کا کہنا تھا کہ سیف گارڈ معاہدے کے نفاذ کے سلسلے میں کسی قسم کی کوئی مشکل نہیں ہے اور اس بات کی تائید ایجنسی کے سربراہ گروسی نے بھی کی ہے۔

مجید تخت روانچی نے اس اجلاس میں ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف خود ساختہ صیہونی حکومت کے تخریبی اقدامات اور شہید فخری زادہ جیسے ایٹمی سائنسدانوں کو شہید کرنے پر مبنی اسکے دہشتگردانہ اقدامات کا بھی ذکر کیا اور عالمی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس حکومت کو لگام دینے کے ساتھ ساتھ اسکے اقدامات کی مذمت کریں۔

ٹیگس