ایران ایک اچھی مفاہمت کا خواہاں ہے جو امریکی و یورپی فریقوں کی اپنے وعدوں کی جانب بازگشت کے بغیر ممکن نہیں
امریکہ اور یورپ کی وعدہ خلافیوں اور انکی بے عملی کے باوجود تہران نیک نیتی کے ساتھ ویانا مذاکرات کی مز پر حاضر ہوا ہے اور اسکی کوشش ایک اچھے معاہدے کا حصول ہے۔ یہ بات ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کہی۔
ارنا نیوز کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ٹیلیفون پر گفتگو میں علاقائی و بین الاقوامی مسائل، افغانستان کی صورتحال اور ویانا میں جاری مذاکرات کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ ایران نے ایک اچھے معاہدے کی خصوصیات بتاتے ہوئے کہا کہ جامع ایٹمی معاہدے کے فریق ممالک کو اپنے کئے وعدوں کی جانب پلٹنا ہوگا اور اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو ایران بھی اپنے جوابی اقدامات سے دست بردار ہو جائے گا۔ انہوں نے حال ہی میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی کے دورہ تہران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انکے ساتھ مذاکرات مثبت رہے اور ایران ایجنسی کے ساتھ اپنے تکنیکی تعاون کو جاری رکھے گا۔
اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترش نے بھی ویانا مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے جامع ایٹمی معاہدے کی مکمل بحالی سے اپنی حمایت کا اعلان کیا اور امید ظاہر کی ویانا مذاکرات کے مثبت نتائج حاصل ہوں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے پابندیوں کے خاتمے کے بعد اس عمل کی تصدیق پر مبنی ایران کی جانب سے کئے گئے مطالبے کو بھی معقول قرار دیا۔
قابل ذکر ہے کہ پیر کے روز ایران اور چار جمع ایک گروپ کے درمیان ایران پر عائد پابندیوں کے مکمل خاتمے اور جامع ایٹمی معاہدے جے سی پی او اے کی بحالی کے مقصد سے مذاکرات کا نیا دور پانچ ماہ کے وقفے کے بعد ویانا میں شروع ہوا ہے۔