ایٹمی سمجھوتے کے منافی تمام پابندیوں کی منسوخی اچھی مفاہمت کی بنیادی شرط: ایران
ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینئر ایٹمی مذاکرات کار علی باقری کنی نے زور دے کر کہا ہے کہ ایٹمی سمجھوتے کے منافی تمام پابندیاں فورا منسوخ ہونا چاہئیں۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے پریس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ویانا مذاکرات میں ظالمانہ پابندیوں کا خاتمہ اولین ترجیح ہے جو برسوں سے ملت ایران پرنافذ ہے۔
باقری کنی نے مزید کہا کہ وہ پابندیاں جو ملت ایران کے خلاف نافذ کی گئی ہیں، بین الاقوامی قوانین، عالمی اصولوں، ایٹمی سمجھوتے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے منافی ہیں۔
باقری کنی کا کہنا ہے کہ ایران سمیت گروپ چار جمع ایک کے ممالک حتی امریکہ کی نئی حکومت بھی اس بات پر متفق ہے کہ اس ملک کی سابق حکومت نے ایٹمی سمجھوتے سے نکل کر غیرقانونی اقدام کیا اور اسی بنا پر ایران کی نئی حکومت، امریکہ کے نئی بائیڈن حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس غلطی کو ترک کردیں۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں تاکہ ایسے مرحلے میں پہنچ جائیں جس سے اختلافات ختم ہوں اور حالیہ دنوں میں اچھی پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا ہے کہ اگر فریق مقابل کے اندر عزم محکم موجود ہو اور وہ کسی بھی غلطی کے بغیر ایٹمی سمجھوتے کے مطابق اپنے وعدوں پرعمل کرنے کے لئے آمادہ ہو تو بہت کم وقت میں فریقین کے لئے ایک قابل قبول معاہدہ طے پا جائے گا۔