افغانستان اجلاس میں شرکت کے لئے ایران کے وزیر خارجہ اسلام آباد پہنچے
افغانستان کے مسائل و مشکلات کا حل ایسی ویسع البنیاد اور جامع حکومت کا قیام ہے جس میں تمام افغان عوام کی نمائندگی ہو، یہ بات ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کہی۔
ہفتے اور اتوار کی درمیابی شب اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد پہنچے۔ اس موقع پر انہوں نے ارنا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اس اجلاس کا اصل مقصد افغانستان کے مسائل پر تبادلہ خیال کرنا ہے جن کے سلسلے میں ایران کو بھی خاصی تشویش لاحق لاحق ہے۔
انہوں نے افغانستان میں دہشتگردی میں اضافے اور حالیہ مہینوں میں بڑی تعداد میں افغان تارکین وطن کے ایران کی جانب رخ کرنے پر اظہار تشویش کیا اور کہا کہ ان مسائل و مشکلات کا حل افغانستان میں تمام اقوام کی شرکت سے ایک وسیع البنیاد حکومت کا قیام ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسلام آباد میں ہونے والے اس اجلاس میں رکن ممالک متحد طور پر افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت کے قیام کے سلسلے میں عالمی برادری اور افغانستان کی طالبان عبوری حکومت کو واضح طور پر پیغام دے دیا جائے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے ساتھ ہی ایران اور پاکستان کے برادرانہ تعلقات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ تہران اپنے پڑوسی ممالک کو ایک خاص اور ترجیحی نظر سے دیکھتا ہے اور پاکستان ایران کے اچھے پڑوسیوں میں سے ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہو رہا ہے جس میں شرکت کے لئے ایران کے وزیر خارجہ ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ اسلام آباد پہنچنے ہیں۔ امیر عبد اللہیان اجلاس میں علاقے بالخصوص افغانستان کے حوالے سے تہران کے موقف کی وضاحت کے ساتھ ساتھ بعض ممالک کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقات کریں گے۔