ایران و ہندوستان کے وزرائے خارجہ کی ٹیلیفونی گفتگو، اہم دوطرفہ، علاقائی اور عالمی مسائل پر ہوا تبادلہ خیال
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللھیان اور ہندوستانی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کے مابین سنیچر کی شام ٹیلیفونی گفتگو ہوئی، جس میں دو طرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال ہوا۔
امیر عبد اللھیان نے ملک میں کورونا سے نمٹنے کی تازہ صورت حال کے تعلق سے ہندوستانی وزیر خارجہ کے سوال کے جواب میں کہا: ”ایران کورونا کی وبا کو اچھی طرح مہر کرنے میں کامیاب رہا ہے اور اس وقت 89 فی صد لوگوں کو ٹیکہ لگ چکا ہے اور لوگ اس وقت بوسٹر ڈوز لگوا رہے ہیں۔ “
حسین امیر عبد اللھیان نے اس موقع پر ہمسایہ ملک افغانستان میں سبھی اقوام و فرقوں کی نمائندگی کرنے والی حکومت کی تشکیل کو ضروری بتایا۔ ساتھ ہی انہوں نے افغانستان کو ہندوستان کی طرف سے بھیجی گئی انسان دوستانہ امداد کا ذکر کیا اور اس امداد کی منتقلی میں ایران کے تعاون کا ذکر کیا۔
اس گفتگو میں ویانا میں ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کے مقصد سے جاری مذاکرات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے مذاکرات کو صحیح سمت میں آگے بڑھتا ہوا بتایا اور کہا کہ ایران بیک نیتی اور پختہ عزم کے ساتھ مذاکرات میں حاضر ہوا ہے اور اگر مغربی فریق اپنی نیک نیتی اور پختہ عزم کا مظاہرہ کریں تو اچھے معاہدے کا حصول ممکن ہے۔
اس ٹیلیفونی گفتگو میں ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنے ملک میں کورونا سے نمٹنے کی مہم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں کورونا کے کیس بڑھ رہے ہیں لیکن جس طرح ٹیکہ لگنے کا عمل تیزی سے آگے بڑھ رہا اسکے مدنظر اس وایرس میں مبتلا ہونے کی رفتار کو ہم لگام لگا سکتے ہیں۔
انہوں نے مستقبل قریب میں اپنے ایرانی ہم منصب کے دورۂ ہندوستان کو دونوں ملکوں کے مابین تعاون کے فروغ کا اچھا موقع بتایا۔